جکارتہ :(ویب ڈیسک ) چھ دہائیوں کے بعد روڈ ٹو مکہ حج کرنے جانے والے دنیا کی پہلی خوش نصیب خاتون بن گئیں۔
معمرانڈونیشی عازم حج خاتون کا کہنا ہے کہ پہلا حج سال 1964 میں کیا تھا جب عمر چھ برس تھی، مجھے والدین کے ہمراہ انڈونیشیا سے بحری جہاز کے ذریعے جدہ آنے میں مہینوں لگے تھے۔
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا سے ’روڈ ٹو مکہ ‘ منصوبے کے تحت آنے والی معمر انڈونیشی خاتون مریم محمد منیر نے اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ چھ دہائیاں قبل بحری جہاز کے ذریعے اپنے والدین کے ہمراہ پہلا حج کیا، ہمارا جہاز جکارتہ کی بندرگاہ سے روانہ ہوا تھا، انڈیا سے ہوتا ہوا بحیرہ عرب اور اس کے بعد بحیرہ احمر سے گزر کر جدہ کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا۔
انڈونیشی خاتون کا کہنا تھا کہ طویل بحری سفر خطروں سے بھرا ہوتا تھا مگر بیت اللہ کے دیدار اور مسجد نبویؐ کی زیارت کا شوق تمام تھکان اور تکالیف کو بھلا دیتا تھا، ہم ارض حرمین پرپہنچ کر مکمل تازہ دم ہو جاتے تھے جب مسجد نبویؐ جاتے تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ روح تازہ ہو گئی۔
عازم حج خاتون کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اب تک 22 بار حج کی سعادت حاصل کی ہے ، مگر روڈ ’ٹو مکہ‘ حج کی سعادت دوسری بار حاصل کی ہے۔