سنگاپور:(ویب ڈیسک) کچھ فلمیں ایسی ہوتی ہیں جن میں دکھائے جانے والی سائنس فکشن خیالات سائنسدانوں کو انہیں حقیقی بنانے پر مجبور کر دیتے ہیں۔
مشن امپاسبل 4 میں ایک سین میں دکھایا گیا تھا کہ ایک کردار سمارٹ کانٹیکٹ لینس پہن کر تصاویر کھینچتا ہے اور سنگاپور کے ایک سائنسدان نے اس سے متاثر ہوکر بہت زیادہ پتلی ایسی بیٹری تیار کی ہے جسے کانٹیکٹ لینسز میں نصب کیا جا سکتا ہے۔
Nanyang Technological University کے ایسوسی ایٹ پروفیسر لی سیوک کا کہنا تھاکہ ان کی یہ ایجاد سمارٹ لینس کا خواب حقیقی بنائے گی، میں نے مشن امپاسبل کے ایک سین سے متاثر ہوکر انہوں نے سمارٹ کانٹیکٹ لینسز کے شعبے میں پیشرفت کے بارے میں سوچا۔
پروفیسر لی اور ان کی ٹیم کی تیار کردہ بیٹری محض 0.2 ملی میٹر موٹی ہے جو 0.5 ملی میٹر موٹائی والے لینس میں فٹ کی جاسکتی ہے۔
پروفیسر لی سیوک نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ لیتھیم بیٹری محفوظ نہیں کیونکہ ایسی بیٹریوں میں آگ لگنے یا پھٹنے کا خطرہ ہوتا ہے،یہی وجہ ہے کہ انہوں نے الیکٹروڈ میٹریل تیار کیا جسے کانٹیکٹ لینس کے اندر نصب کیا جاسکتا ہے اور اس طرح یہ بیٹری آنسوؤں سے بھی چارج ہو سکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے آنسوؤں میں سوڈیم کلورائیڈ موجود ہوتا ہے اور یہ نمک بیٹری کو چارج کرنے کے لیے کافی ہے، آنسوؤں سے ہٹ کر اس بیٹری کو saline سلوشن سے بھی چارج کیا جا سکتا ہے اور 8 گھنٹے چارجنگ کے بعد 80 فیصد بیٹری چارج ہوتی ہے۔
واضح رہے بیٹری کی گنجائش اور والٹیج بہت کم ہے اور فی الحال انٹرنیٹ کنکشنز یا پاور ڈیٹا سٹوریج کے لیے ناکافی ہے، مگر تحقیقی ٹیم اسے بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔