مدھیہ پردیش: (ویب ڈیسک) سکول ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ تعلیم حاصل کرنے کیلئے جاتے ہیں اور پڑھ لکھ کر بڑا انسان بننے ہیں، لیکن کچھ سکول ایسے بھی ہیں جہاں بچوں کو جرائم کی تربیت دی جاتی ہے۔
جی ہاں! بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے تین دور دراز کے دیہات اپنے چور سکولوں کیلئے مشہور ہیں، ان چور سکولوں میں 12 سال تک کے کم عمر بچوں کو تجربہ کار مجرم بننے کیلئے جیب کاٹنے، چوری اور ڈکیتی کی تربیت دی جاتی ہے۔
یہ غیر معروف دیہات جن کے نام کاڈیا، گلکھیڈی اور ہلکھیڈی ہیں، مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں اور یہ تینوں دیہات کم عمر نوجوانوں کو جرائم کیلئے تربیت دینے کی نرسریاں ہیں۔
جہاں والدین اپنے بچوں کی تربیت کیلئے 2,400 سے 3,600 تک ٹیوشن فیس ادا کرتے ہیں تاکہ بچے اس تاریک فن جیسے کہ جیب کترنے، پرہجوم جگہ پر بیگ چھیننے، ڈکیتی، بینک اکاؤنٹ چوری، پولیس کو چکمہ دینے اور پکڑے جانے کی صورت میں پولیس کی مار کو برداشت کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔
ان نام نہاد چور سکولوں نے بھارت کی تاریخ کے کئی بدنام زمانہ جرائم پیشہ مجرم پیدا کئے ہیں، لہٰذا انتہائی غریب اور کم تعلیم یافتہ وہ خاندان جو اپنے بچوں کو مناسب تعلیم دینے سے قاصر ہوتے ہیں وہ ان جرائم پیشہ سکولوں کا رخ کرتے ہیں۔
وہاں والدین مجرموں کے سرغنہ سے مل کر بچوں کو ان کے حوالے کرتے ہیں، بعدازاں جرائم کی دنیا کی گریجویشن کے بعد یہ بچے گینگ میں شمولیت اختیار کرتے ہیں جس پر گینگ لیڈر ان بچوں کے خاندانوں کو سالانہ تین سے پانچ لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرتے ہیں۔