تھائی لینڈ: (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ کے گھنے جنگلات میں ایک ایسی دلکش مخلوق دریافت ہوئی ہے جس نے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
یہ مکڑی نہ صرف ایک نئی نوع ہے بلکہ اس کے جسم میں ایک نایاب حیاتیاتی مظہر بھی دیکھا گیا ہے، یہ نصف مرد اور نصف عورت کی خصوصیات کی حامل ہے۔
سائنسدانوں نے اس منفرد مکڑی کا نام ”ڈیمارچس اینازوما“ رکھا ہے، جو ایک مشہور اینیمے کردار سے لیا گیا ہے جو مرد اور عورت کی شکل بدل سکتا ہے، یہ مکڑی اپنے جسم کی منفرد رنگت اور ساخت کی وجہ سے قابل توجہ ہے۔
اس کے بائیں نصف میں خواتین کی خصوصیات ظاہر ہوتی ہیں، جیسے بڑے جبڑے اور چمکدار نارنجی رنگ، جبکہ دائیں نصف میں مردانہ خصوصیات ہیں، ظاہری تقسیم نہایت متوازن اور خوبصورت ہے، جو اس نوع میں فطرت کی ایک نایاب اور حیرت انگیز خصوصیت کے طور پر سامنے آتی ہے۔
یہ دریافت ’بیمرائیڈ‘ خاندان میں پہلی مرتبہ ہوئی ہے اور مجموعی طور پر ’مائیگالومورف‘ گروپ میں صرف تیسری رپورٹ ہے، جس میں ٹرانٹولا جیسی بڑی مکڑیاں شامل ہیں۔
اس مظہر کو سائنسدان ”گائینینڈرومورفزم“ کہتے ہیں، یعنی ایک ہی جسم میں مرد اور عورت کی خلیاتی خصوصیات کا موجود ہونا۔
محققین کا خیال ہے کہ یہ حالت ابتدائی نشوونما کے دوران جنسی کروموسومز میں خلل کے سبب پیدا ہوئی اور شاید ماحولیاتی عوامل یا پرجیویوں کا بھی اس میں کردار ہو۔



