جنیوا میں نیلا ہیرا ساڑھے 7 ارب روپے میں فروخت

Published On 13 November,2025 09:18 am

جنیوا: (ویب ڈیسک) سوئٹزرلینڈ کے شہر جینیوا میں ہوئی ایک نیلامی میں تقریباً 10 قیراط کا نیلا ہیرا ساڑھے سات ارب پاکستانی روپے میں فروخت ہو گیا۔

جنیوا میں فروخت ہونے والا یہ 9.51 قیراط وزنی ہیرا میلن بلیو کے نام سے جانا جاتا ہے، اس ہیرے کا نام آرٹ کی امریکی سرپرست ریچل بنی میلن کے نام پر رکھا گیا۔

یہ ہیرا کئی دہائیوں تک میلن کے ذاتی مجموعے کا حصہ رہا، یہ ایک پینڈنٹ کے طور پر سیٹ کیا گیا تھا، اس کی کرسٹیز میں نیلامی سے دو سے تین کروڑ ڈالر تک کی قیمت متوقع تھی۔

2014 میں جب ریچل میلن فوت ہوئیں تو یہ 3.26 کروڑ ڈالر میں فروخت ہوا تھا، جو نیلامی میں کسی رنگین ہیرے کے لیے ادا کی گئی سب سے زیادہ قیمتوں میں سے ایک تھی۔

نیلام گھر کرسٹیز نے بتایا کہ ہیرا متوقع قیمت کے اندرہی فروخت کیا گیا، حتمی قیمت میں خریدار کی فیس اور دیگر چارجز شامل ہیں، میلن بلیو اکثر جدید جواہرات کی طرح نہیں، جن میں کٹ شامل کیے گئے اور رنگ بڑھانے کے لیے تبدیل کیا گیا۔

کرسٹیز کے مطابق جب آپ کے پاس بہترین شکل اور بہترین رنگ ہوتا ہے تو آپ جواہرات کے جوہر کو دیکھ رہے ہوتے ہیں، امریکی جیولوجیکل انسٹیٹیوٹ آف امریکا کے مطابق یہ اندرونی طور پر بھی ہر نقص سے پاک ہے اور یہی اس کی خصوصیت ہے۔

واضح رہے کہ یہ نیلامی جینیوا میں دو دن کی جیولری کی جاری نیلامیوں کی پہلی سیل تھی، کرسٹیز کے حریف نیلامی گھر سوتھی بی کے پاس گلوئنگ روز نامی گلابی ہیرے کی نیلامی متوقع ہے، جس کی قیمت تقریباً دو کروڑ ڈالر تک ہو سکتی ہے۔

یاد رہے کہ باغبان ریچل میلن شائستگی اور نفاست کی علامت تھیں، 1961 میں امریکی صدر نے میلن سے کہا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے گلابی باغ کا ڈیزائن دوبارہ بنائیں، جہاں انہوں نے عوامی تقریبات کے لیے زیادہ کھلی جگہ فراہم کی اور امریکی پودوں کی اقسام متعارف کرائیں۔

فرانس میں میلن نے ہوبیرٹ ڈی جیونچی کے مکان کے لیے لینڈ سکیپ ڈیزائن تیار کیا، جو ان کے قریبی دوست تھے، انہوں نے شیتو دی ورسائی کے مشہور زمانہ پوٹاژر دو رائے کی بحالی میں بھی مدد کی تھی۔