اپنے لائف پارٹنرز کو دھوکہ دینے والے 2 ملازمین کو کمپنی نے برطرف کر دیا

Published On 14 November,2025 03:56 am

نیویارک: (ویب ڈیسک) امریکی کمپنی سی ای او نے کہا ہے کہ اس نے اپنے لائف پارٹنر کو دھوکہ دینے پر 2 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا۔

امریکا سے تعلق رکھنے والی نٹالی ڈاسن نامی کاروباری خاتون نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ میں نے اپنی کمپنی کے 2 ملازمین کو اس وقت فوری طور پر نوکری سے برطرف کر دیا جب یہ بات میرے علم میں آئی کہ دونوں کا آپس میں غیر ازدواجی رشتہ قائم ہے۔

امریکی خاتون نے بتایا کہ میں اس طرح کی ’’بددیانتی‘‘ کو کمپنی کے ماحول کیلئے خطرہ سمجھتی ہوں کیونکہ میرے نزدیک ذاتی اور پیشہ ورانہ اخلاقیات ایک دوسرے سے جدا نہیں کی جا سکتیں، میں بے ایمان لوگوں کو اپنی کمپنی میں برداشت نہیں کر سکتی، جیسے ہی مجھے اس بات کی خبر ملی، میں نے ایک لمحے کی تاخیر کیے بغیر فیصلہ کر لیا کہ میں ایسے لوگوں کو اپنے ارد گرد نہیں رکھ سکتی۔

دورانِ انٹرویو اینکر نے سوال کیا کہ کیا وہ کسی ملازم کو صرف اس وجہ سے نکال دیں گی کہ وہ اپنے شریکِ حیات کو دھوکا دے رہا ہے؟ تو اس پر نٹالی ڈاسن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص اُس انسان سے بے وفائی کر سکتا ہے جس کے ساتھ زندگی گزارنے کا وعدہ کیا ہو، تو وہ اپنے کام، اپنی ٹیم اور ہمارے کلائنٹس سے بھی بے ایمانی کر سکتا ہے، ایسا شخص کمپنی کیلئے بوجھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسان وہی ہوتا ہے جو گھر پر ہے، وہی دفتر میں، اگر کسی کو ذاتی زندگی میں ایمانداری کا مسئلہ ہے تو وہی مسئلہ اس کی پیشہ ورانہ زندگی میں بھی جھلکے گا، ایک لیڈر کے طور پر میری ذمہ داری ہے کہ میں ایک ایسا ماحول بناؤں جو اعتماد اور جواب دہی پر مبنی ہو۔

امریکی خاتون کے اس مؤقف نے سوشل میڈیا پر ایک نئی مگر دلچسپ بحث چھیڑ دی ہے، کچھ صارفین نے ان کے فیصلے کو اخلاقی قیادت کی مثال قرار دیا، جبکہ کئی لوگوں نے اسے حدود سے تجاوز اور ملازمین کی ذاتی زندگی میں مداخلت قرار دیا۔