ریاض: (دنیا نیوز) سعودی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے ایک بار پھر سعودی موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست ،جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، جب تک قائم نہیں ہوتی، سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم نہیں کرےگا۔
تفصیلات کے مطابق خودمختار فلسطینی ریاست اور بیت المقدس اس کا دارالحکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے سعودی حکومت کے شرائط سعودی انٹیلی جنس کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے سعودی عرب کا موقف ایک بار پھر واضح کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی فلسطینیوں کیساتھ امن معاہدے سے مشروط‘
شہزادہ ترکی الفیصل نے سعودی اخبار الشرق الأوسط میں لکھے گئے کالم میں موقف اپنایا ہے کہ سعودی عرب کے شرائط وہی ہیں جو 2002 میں اسرائیل کے سامنے رکھے گئے، اسرائیل آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام پر تیار ہو اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بھی تسلیم کرے تب سعودی عرب بھی اسرائیل کو تسلیم کرے گا۔
شہزادہ ترکی الفیصل نے عرب ممالک کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جو ریاستیں اسرائیل کو تسلیم کر رہی ہیں ان کو چاہیے کہ وہ اس کی بھاری قیمت وصول کریں،اتنا بڑا فیصلہ معمولی قیمت پر نہیں ہونا چاہیے۔