ریاض: (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے والے صدر ٹرمپ کے مشیر خاص اور داماد جیرڈ کشنر سعودی عرب پہنچے جہاں انہوں نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد پہلی کمرشل پرواز کے ذریعے ابوظہبی پہنچنے والے امریکی صدر کے مشیر اور ان کی بیٹی ایوانکا کے یہودی شوہر جیرڈ کشنر اماراتی شہزادوں سے ملاقات کے بعد سعودی عرب پہنچے۔
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر کے مشیر جیرڈ کشنر کے درمیان ملاقات میں علاقائی استحکام، دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
علاوہ ازیں دونوں کے درمیان مشرق وسطیٰ میں امن، فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مابین انصاف اور دیرپا امن تک پہنچنے کے لئے بات چیت دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
#عاجل
— واس الأخبار الملكية (@spagov) September 1, 2020
سمو #ولي_العهد يلتقي كبير مستشاري الرئيس الأمريكي، بحثا خلاله الشراكة بين البلدين الصديقين وأهمية تعزيزها في المجالات كافة خصوصاً بما يحقق الأمن والاستقرار في المنطقة.#واس pic.twitter.com/Xx6N6RMBWg
اس موقع پر جیرڈ کشنر کے ساتھ آیا وفد بھی موجود تھا جب کہ شہزادہ محمد بن سلمان کی معاونت کیلیے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ موجود تھے۔
صدر ٹرمپ کے مشیر جیرڈ کشنر نے کہا کہ اسرائیل کی متحدہ عرب امارات کو پہلی براہ راست کمرشل پرواز کے لیے سعودی عرب کی جانب سے اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں برادر ملک کا بہت احسان مند ہوں۔
عرب خبر رساں ادارے عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) آنے اور جانے والی تمام پروازوں کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دے دی۔
عرب نیوز نے سعودی پریس ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ سعودی جنرل اتھارٹی فار سول ایوی ایشن (جی اے سی اے) نے یو اے ای جنرل سول ایوی ایشن کی درخواست پر اس کی تمام پروازیں اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دی۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اس معاہدے سے سلطنت کا فلسطین سے متعلق موقف تبدیل نہیں ہوگا۔
انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات آنے اور جانے والی پروازوں کو سعودی عرب کی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے سے سلطنت کی فلسطین اور اس کے عوام سے متعلق مضبوط پوزیشن تبدیل نہیں ہوگی۔ سعودی عرب، عرب امن آغاز کے تحت دیرپا امن کے حصول کی تمام کوششوں کو سراہتا ہے۔
واضح رہے کہ 13 اگست کو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے بعد چند روز قبل اسرائیل اور امریکی وفد پہلی مرتبہ اسرائیلی کمرشل پرواز کے ذریعے متحدہ عرب امارات پہنچے تھے۔
وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر اور امریکی صدر کے داماد جیرڈ کشنر اور قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن امریکی وفد کے سربراہ تھے جبکہ اسرائیلی ٹیم کی قیادت او برائن کے ہم منصب میر بین شبات کر رہے تھے۔
امریکی اور اسرائیلی وفد نے مذاکرات کے باقاعدہ آغاز سے قبل تل ابیب سے کمرشل پرواز سے سعودی حدود سے ہوتے ہوئے براہ راست متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی پہنچ کر ایوی ایشن کی تاریخ میں نیا باب رقم کردیا تھا۔
خیال رہے کہ 13 اگست کو متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے اسے مسلم ممالک خصوصاً ایران اور ترکی کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
ابھی تک کسی دوسری عرب ریاست نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا عندیہ نہیں دیا جبکہ اکثر نے موجودہ حالات میں تعلقات کی بحالی کو مسترد کردیا ہے۔