نئی دہلی: (دنیا نیوز) چین نے بھارتی فوج کے خلاف میوزک کو بطور ہتھیار استعمال کر نا شرو ع کر دیا، لداخ میں پینگونگتسو جھیل کے شمالی کنارے پر چینی فوجیوں نے بھارتی فوج کا دھیان بٹانے کیلئے پنجابی گانے چلا د ئیے جبکہ جھیل کے جنوبی کنارے پر لاؤڈ سپیکروں پر بھارتی فوجیوں کو ہندی میں مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ بلندیوں پر شدید سردی میں وقت ضائع کر رہے ہیں۔ واپس چلے جائیں ورنہ ٹھٹھر کر مر جائینگے۔
ایک سابق بھارتی آرمی چیف نے بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ 1962 کی جھڑپوں اور 1967 کی ایک جھڑپ کے دوران بھی چینیوں نے پنجابی گانے چلا ئے تھے۔
علاوہ ازیں بھارتی فوجی افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی فوجی شدید سردی میں جنگ کا خاطر خواہ تجربہ رکھتے ہیں، انہیں شارٹ نوٹس پر کارروائی کی نفسیاتی تربیت دی گئی ہے ۔ لداخ میں نومبر کے بعد شدید برفباری ہوتی ہے جوکہ 40فٹ تک دیکھی گئی ہے۔ درجہ حرارت منفی 30 سے 40 ڈگری تک گر جاتا ہے۔ شدید سرد ہوائیں چلتی ہیں اور برف کے باعث سڑکیں بند ہو جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک انچ زمین پر بھی سمجھوتہ نہیں ہو گا:چین کابھارت کو جواب،ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش
ادھر ریٹائرڈ بھارتی جنرلوں اور دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق رواں سال مشرقی لداخ میں کشمکش سے بھرا طویل موسم سرما متوقع ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پچھلے مہینے کے اواخر میں مغربی ہمالیہ میں انتباہی فائرنگ کے 3 واقعات پیش آچکے ہیں جہاں دونوں ممالک کی فوج آمنے سامنے ہے۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ شکر کہ وہ صرف ہوائی فائرنگ تھی اور فوجیوں نے ایک دوسرے پر گولیاں نہیں برسائیں۔ ہوائی فائرنگ کا ایک واقعہ پینگونگ تسو جھیل کے شمالی کنارے پر پیش آیا جب گزشتہ جمعرات کو ماسکو میں بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اور چینی ہم منصب وانگ یی کے مابین ملاقات ہونی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: چین کیساتھ سرحد پر صورتحال کشیدہ اور خطرناک ہے : بھارتی آرمی چیف
ایک دوسرے عہدیدار نے بتایا کہ دونوں طرف سے شدید فائرنگ کی گئی تھی۔ انڈین ایکسپریس اخبار نے بتایا کہ 100 سے 200 راؤنڈ فائر کئے گئے ۔