سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے سکھوں نے بھی قابض بھارتی فوج اور مودی سرکار کیخلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے سرینگر میں بڑا مظاہرہ کیا ہے۔
مودی سرکار کیخلاف مظاہرہ کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ کشمیر میں رہنے والے سکھوں کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔ ہر معاملے میں ہندوؤں کو سکھوں پر ترجیح دی جاتی ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سکھ رہنما بلدیو سنگھ رانا کا کہنا تھا کہ ہم پر ظلم ہو رہا ہے، ہم کشمیر سے ہی نکل جائیں گے۔ ہم پریشانی سے زندگی گزار رہے ہیں۔
بلدیو سنگھ رانا کا کہنا تھا کہ تین ہزار سکھوں کے کوٹے میں بھی ہمیں نوکریاں نہیں دی جا رہیں۔ ہماری قربانیوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: قابض بھارتی فوج نے مزید دو نوجوانوں کو شہید کر دیا
یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج نے مزید دو نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا۔ کانگریس رہنما مانی شنکر نے کہا تھا کہ کشمیری مودی کے 5 اگست کے اقدامات سےشدید ردعمل دے سکتے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر کے علاقے رام باغ میں غاصب فوج نے دو نوجوانوں کو سرچ آپریشن کی آڑ میں گولیوں کو نشانہ بنایا۔ آپریشن کے دوران قابض بھارتی فوج نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کرکے گھر گھر تلاشی بھی لی۔
کانگریس رہنما مانی شنکر نے کہا تھا کہ کشمیری مودی اور امیت شا کے5 اگست 2019 کے اقدامات کا شدید ردعمل دیتے ہوئے انتفادہ شروع کر سکتے ہیں۔