سعودی عرب: (دنیا نیوز) سعودی عر ب کے ساحلی شہر جدہ میں ایک ٹینکر پر حملہ کیا گیا ہے۔ حملے سے دھماکا ہوا اور آگ بڑھک اٹھی۔ایک ماہ کے اندر سعودی انرجی انفرا اسٹرٹکچر پر ہونے والا یہ چوتھا حملہ ہے۔ ان حملوں کے سبب سعودی عرب کی اس بندرگاہ کو بند کر دیا گیا ہے جو سعودی عرب کے لیے تجارتی شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے۔
سعودی وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فیول ٹینکر جدہ کی بندرگاہ پر پیٹرول خالی کرنے کی مہم پر تھا جس پر اچانک دھماکہ خیز کشتی کے ذریعے حملہ کیا گیا۔
ذرائع نے یقین دلایا کہ ٹینکر پر کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا نہ ہی پیٹرول ریفیولنگ سٹیشن کو کسی قسم کا نقصان پہنچا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے دہشت گردی کی کارروائی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ موجودہ حملہ ماضی میں ’الشقیق‘ کے جہاز اور جدہ کے شمالی علاقے میں پیٹرول سپلائی ڈپو، جازان میں فلوٹنگ پیٹرول پلیٹ فارم کے حملوں کا ہی تسلسل تھا۔
ٹینکر کی مالک سنگاپور کی کمپنی ہفنیا نے ایک بیان میں کہا کہ جدہ میں فیول ڈسچارج کرتے وقت ٹینکر کو باہر سے نشانہ بنایا گیا، دھماکہ ہوا اور اس کے نتیجے میں ٹینکر میں آگ لگی۔
بیان کے مطابق یہ ممکن ہے کہ ٹینکر سے کچھ آئل بہہ گیا ہو تاہم اس کی تصدیق نہیں کی جا سکی اور آلات سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ تیل اسی سطح پر ہے جہاں حملے سے پہلے تھا۔ذ
۔ذرائع نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی ان کارروائیوں کا مقصد مملکت اورعالمی معیشت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں۔
سعودی وزارت توانائی کے ذرائع نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملے میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جس میں نہ صرف مملکت اور اس کے مفادات کو ہدف بنایا بلکہ عالمی توانائی کی سپلائی اور سکیورٹی کو بھی نقصان پہنچا۔