تہران: (ویب ڈیسک) ایران نے فردو ایٹمی پلانٹ میں یورینیم افزودگی کی شرح 20 فیصد تک بڑھادی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیع نے بتایا کہ ایرانی فردو جوہری تنصیبات میں یورینیم کو 20 فیصد تک افزودہ کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ایرانی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالیحی نے قومی اسمبلی میں منظور کردہ قانون کی رو سے 20 فیصد تک یورینیم کی افزودگی کرنے کے حوالے سے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کو آگاہی فراہم کی تھی۔
مغربی ممالک میں ایرانی ایٹمی پروگرام کے بانی تصور کیے جانے والے سائنسدان محسن فخری زادہ کے 27 نومبر 2020 کو قتل کے بعد قومی اسمبلی میں منظوری ملنے والا قانون ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کو یورینیم کی 20 فیصد تک افزودگی کے عمل کو شروع کرنے اور کم سطح کے افزودہ یورینیم کے ذخائر میں اضافہ کرنے پر مبنی ہے۔
یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یورینیم افزودگی کی شرح میں اضافہ جوہری معاہدے کے خلاف ہے۔
یاد رہے کہ ڈونلڈٹرمپ کی ایٹمی معاہدہ سے علیحدگی اور ایران پر نئی پابندیوں کے بعد سے تہرا ن ایٹمی معاہدے سے مرحلہ وار پیچھے ہٹ رہا ہے۔