ماسکو: (دنیانیوز) روس میں اپوزیشن لیڈر الیکسی نوالنی نے تحقیقاتی ویڈیو رپورٹ میں صدر پیوٹن پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ایک اعشاریہ سینتیس ارب ڈالر مالیت کے محل کے مالک ہیں۔ صدارتی محل کے ترجمان نے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بحیرہ اسود کے ساحلی علاقے پر بنا محل صدر پیوٹن کو رشوت کے طور پر دیا گیا۔ نوالنی نے اسے تاریخ کی سب سے بڑی رشوت بھی قرار دیا ہے۔ محل میں ایک کسینو، آئس ہاکی کمپلیکس اور انگوروں کا باغ ہے۔
روس کے صدارتی محل کے ترجمان نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے، نوالنی جرمنی سے واپسی پر ماسکو میں گرفتار کر لیے گئے تھے۔
With its head @navalny now jailed @fbkinfo posts its biggest ever investigation into "Putin s palace" near Gelendzhik. Floorplans seem to suggest it s the biggest home in Russia, with wine cave, theater, gym, pool, "aquadisco" & hockey rink, & cost $1.35bn https://t.co/QOgfk5oe5t pic.twitter.com/B5WHOx1x2l
— Alec Luhn (@ASLuhn) January 19, 2021