تہران: (ویب ڈیسک) ایرانی حکومت نے امریکا کے صدر جوبائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان کے ملک پر عائد تمام پابندیاں ہٹائی جائیں۔
یہ مطالبہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے جوبائیڈن انتظامیہ کیساتھ براہ راست کیا گیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں جواد ظریف نے لکھا کہ اگر امریکا کی جانب سے کوئی شرط عائد کئے بغیر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عائد کردہ پابندیاں ہٹا لی جائیں تو ایران فوری طور پر جوابی اقدامات سے پیچھے ہٹ جائے گا۔
خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018ء میں جوہری معاہدے سے متعلق علیحدگی اختیار کر لی تھی اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کی تھیں۔
ادھر امریکی حکام کی جانب سے بیان میں ایران پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے کو اپنے جوہری پلانٹس کے معائنے کی اجازت دینے پر عمل پیرا رہے تاکہ 2015 میں طے پانے والے معاہدے کو بچایا جا سکے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ 2015 کے جوہری معاہدے کے مستقبل کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جا سکے۔ انہوں نے ایک آن لائن بریفنگ میں بتایا کہ ’امریکی حکومت ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کی پالیسی پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔