افغانستان کی صورتحال کشیدہ، امریکی سفارتخانے کے ارکان کی واپسی شروع

Published On 28 April,2021 05:15 pm

کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان میں سلامتی کی کشیدہ صورتحال کے باعث امریکی وزارت خارجہ نے کابل کے امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں کے انخلا کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک بیان کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق ان تمام امریکی سفارت کاروں پر ہو گا، جو اپنے فرائض دیگر مقامات سے بھی انجام دے سکتے ہوں۔

افغانستان میں کار گزار امریکی سفارت کار روز ولسن نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ فیصلہ کابل میں بڑھتے ہوئے تشدد اور خطرات کی رپورٹ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ محکمہ خارجہ نے اس کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے کابل سفارت خانے کے کچھ ارکان متاثر ہوں گے اور اس پر فوری طور پر عمل ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو سروسز مہیا کی جا رہی تھیں ان میں کوئی کمی نہیں کی جائیگی۔ ملازمین میں کمی،  اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ امریکی سفارتکاری اور افغانستان کے لیے حمایت پائیدار، مضبوط اور موثر ہو گی۔

امریکا اس وقت افغانستان سے اپنے مکمل فوجی انخلا کی تیاریوں میں ہے۔ صدر بائیڈن کہہ چکے ہیں کہ افغانستان سے تمام امریکی فوجی گیارہ ستمبر کو نائن الیون حملوں کے بیس سال مکمل ہونے سے پہلے پہلے واپس بلا لیے جائیں گے۔

جرمنی نے بھی وہاں اپنے فوجیوں کے لیے اضافی حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ افغان طالبان دھمکی دے چکے ہیں کہ اگر یکم مئی تک تمام غیر ملکی دستے واپس نا گئے، تو وہ ان پر دوبارہ حملے شروع کر دیں گے۔
 

Advertisement