غزہ: (دنیا نیوز) غزہ پر پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ نہ تھم سکا، اب تک 61 بچوں سمیت 213 افراد شہید ہوگئے، 52 ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں، صہیونی فورسز نے چھ ہسپتالوں سمیت نو میڈیکل سینٹرز کو تباہ کردیا ہے جبکہ کورونا کے ٹیسٹ کرنے کے لئے واحد لیبارٹری کو بھی نہ بخشا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شہر ویران مگر قبرستان آباد ہو گئے، غزہ والوں پر آگ کی بارش نہ تھم سکی، صہیونی بمباری نے جیتے جاگتے انسانوں کی بستی کو کھنڈرات میں بدل دیا، جگہ جگہ ملبے کے ڈھیر ہیں، اور ان میں دبی ہیں فلسطینیوں کی لاشیں ہیں۔
کوئی پیاروں کے آخری دیدار کے لئے ملبہ ہٹارہا ہے، تو کسی کو اب بھی بچوں کے زندہ بچ جانے کی امید ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں رنگ بنانے کی فیکرٹری اور گودام کو بھی تباہ کردیا۔
دوسری طرف مصر کے صدر السیسی نے غزہ میں تباہ کن بمباری کے بعد ہونے والے نقصانات اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے 500 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ میڈیکل ٹیم بھی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
غزہ کے علاقے غزہ میں امریکی اسلحہ استعمال ہونے کا ایک اور ثبوت سامنے آگیا، الریملalrimal محلے میں اسرائیلی میزائل بغیر پھٹے گر گیا۔ ایم کے ایٹی فور نامی میزائل امریکی ساختہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ 52 ہزار سے زائد فلسطینی غزہ میں بے گھر ہوچکے ہیں، 47 ہزار بے گھر افراد نے اقوام متحدہ کے زیر انتظام 58 اسکولوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ اسرائیل غزہ کے چھ ہسپتال، نو میڈیکل سینٹرز اور اکلوتی کورونا ٹیسٹنگ لیبارٹری کوبھی تباہ کرچکا ہے جبکہ کھارے پانی کو میٹھا بنانے کا پلانٹ بھی تباہ ہوگیا جس کے سبب ڈھائی لاکھ افراد صاف پانی سے محروم ہوگئے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رہائشی عمارت پر حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے عالمی عدالت فوجداری سے اسرائیلی بربریت کی تحقیق کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں نے ہڑتال کی، شہرشہر مظاہرہے کئے۔ مغربی کنارے کے مرکزی شہر رام اللہ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیا، سڑکیں بند کرکے ٹائر جلائے۔ اسرائیل نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کردی کئی زخمی ہوگئے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں بھی مظاہرے ہوئے۔ جن پر اسرائیلی فورسز نے دھاوا بول دیا مسجد الاقصیٰ کے دمشق دروازے کے قریب فلسطینیوں پر فائرنگ کی، سُن کرنے والے بم پھینکے، گرفتار بھی کرلیا۔
اسرائیلی بربریت کی خبریں سینسر کر نے پر سوشل میڈیا ایپ فیس بک کے خلاف عالمی مہم چل پڑی ہے، جس میں فیس بک کو وَن اسٹار ریٹنگ دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔