دوحہ: (ویب ڈیسک) خطے میں امریکی اڈوں کے قیام سے متعلق افغان طالبان نے انتباہی انداز میں کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کو ایسے کسی اقدام کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایسا ہوا تو یہ تاریخی غلطی ہو گی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دوحہ میں افغان طالبان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خدانخواستہ اگرایک بار پھر اس قسم کا کوئی قدم اٹھایا جاتا ہے تو یہ ایک عظیم اور تاریخی غلطی اور بدنامی ہوگی جو تاریخ میں لکھی جائے گی۔ اس پر طالبان خاموش نہیں رہیں گے۔
طالبان نے بیان میں کسی ملک کا ذکر تو نہیں کیا صرف ہمسایہ ملک کی جانب اشارہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ترجمان دفتر خارجہ نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں امریکا کا کوئی فوجی یا فضائی اڈہ نہیں۔
افغان طالبان کے بیان کے مطابق حال ہی میں مختلف ذرائع ابلاغ سے ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ امریکا افغانستان سے انخلا کے بعد ہمارے ہمسائے میں اس مقصد سے رہے گا کہ وہ ہمارے ملک میں آپریشنز کر سکے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ ہم نے دوسروں کو بار بار اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ہماری سرزمین دوسروں کی سلامتی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، چاہتے ہیں کہ وہ بھی اپنی زمین اور فضائی حدود ہمارے ملک کے خلاف استعمال نہ کریں۔ اگر کوئی ایسا قدم اٹھایا جاتا ہے تو تب ساری بدبختیوں کی ذمہ داری اور مشکلات ان لوگوں پر عائد ہوتی جو ایسی غلطیاں کرتے ہیں۔
طالبان نے کہا کہ وہ اس موضوع کی حساسیت کے لحاظ سے اپنے موقف کو واضح کرنا چاہتا ہے۔ غیر ملکی افواج خطے میں عدم تحفظ اور جنگ کی اصل وجہ ہے اور یہ سب سے بڑا المیہ ہے جو ہم نے گزشتہ برسوں میں دیکھا۔ خاص طور پر ہمارے لوگ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے اور اب بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پینٹاگون کے عہدیدار ڈیوڈ ایف ہیلوے نے کہا تھاکہ پاکستان نے افغانستان میں موجود اپنی افواج کی سپورٹ کے لیے اپنی فضائی اور زمینی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
پیر کو دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس حوالے سے کوئی بھی قیاس آرائی بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہے اور اس سے گریز کرنا چاہیے۔