واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ طالبان کے الفاظ پر اعتبارنہیں کریں گے، دیکھیں گے طالبان خواتین اورشہریوں کے حقوق سےمتعلق وعدے پورے کرتے ہیں یا نہیں۔
ترجمان امریکی دفترخارجہ نے کہا ہے کہ امریکا طالبان کے وعدوں پر گہری نظر رکھے گا، امریکا اور طالبان کے مستقبل میں تعلقات کا انحصار طالبان کے اقدامات پر ہو گا، طالبان نے خواتین اورشہریوں کے حقوق کے وعدے کیے ہیں، امید ہے وہ انسانی حقوق سے متعلق اپنے وعدے پورے کریں گے۔ نیڈ پر ائس کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی شہریوں اور اتحادیوں کے انخلا کے لیے طالبان سے رابطے میں ہیں۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان نے فوجی انخلا کا ایک مرتبہ پھر دفاع کرتے ہوئے کہا کہ صدر بائیڈن نے انخلا کا فیصلہ عین قومی مفاد میں کیا، وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے مل کر معاملات دیکھ رہا ہوں، 2001 کے مقابلے میں 2021 میں طالبان کی سوچ ایک جیسی نہیں ہے۔ جیک سلوان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان نےایئرپورٹ تک محفوظ راستہ دیا ہے، امریکی اور افغان شہریوں کے انخلا کے ٹائم ٹیبل پربات ہورہی ہے۔
دریں اثنا افغانستان سے امریکی شہریوں اوراتحادیوں کا انخلا تیز ہو گیا ہے، وائٹ ہاوس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ افغانستان سے 3200 افراد کو نکال لیا گیا، گزشتہ روز افغانستان سے 1100افراد کو 13 پروازوں کے ذریعے نکالا۔ فلائٹ آپریشن سسٹم بنا لیا ہے، انخلا کا عمل مزید تیز ہوگا۔ رائل ائرفورس کا طیارہ بھی افغانستان سےمزید لوگوں کو لے کر انگلینڈ پہنچ گیا۔