نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گھر بار چھوڑنے والے افغانوں میں آدھے سے زیادہ بچے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ رواں برس جن افغان شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ان میں سے 60 فیصد کے قریب بچے ہیں۔ یو این او کے دفتر سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق مئی سے اب تک چار لاکھ سے زیادہ افغانوں کی بطور پناہ گزین رجسٹریشن کی گئی ہے۔ رواں برس اپنا گھر بار چھوڑنے والے افغانوں کی کل تعداد ساڑھے پانچ لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔
دوسری جانب افغانستان میں امن و امان کی صورتحال بدستور غیر یقینی ہے۔ وادی پنج شیر میں احمد مسعود نے پہلے طالبان سے جنگ کا اعلان کیا تاہم اب فریقین پرامن طریقے سے مسئلہ حل کرنے کیلئے مذاکرات پر رضا مند ہو گئے ہین جس کیلئے طالبان اور شمالی اتحاد کے بارہ بارہ افراد پرمشتمل کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طبی سامان کا اسٹاک ایک ہفتےکا رہ گیا، موجودہ صورتحال میں کورونا ٹیسٹ میں 77 فیصد کمی ہوئی، کچھ لیڈی ہیلتھ ورکرزا ور مریض طالبان کے خوف کے سبب گھروں سے باہر نہیں نکل رہے جس کی وجہ سے کورونا کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔