کابل: (ویب ڈیسک) 15 اگست 2021ء کو افغان طالبان کا کابل کو فتح کرنے کے بعد امریکی سفارتی عملہ افغانستان سے واپس چلا گیا تھا جبکہ چار ماہ کے عرصے کے بعد امریکی مفادات کے تحفظ کی ذمہ داری عرب ملک قطر کے سپرد کر دی گئی ہے اور دارالحکومت میں قطری سفارتخانے کے اندر امریکی مفادات کا سیکشن قائم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ امریکا نے اگست میں کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا جو دنیا میں اس کا سب سے بڑا سفارت خانہ تھا کیونکہ یہ واضح ہو گیا تھا کہ مغربی حمایت یافتہ حکومت گر رہی ہے۔ ایک طویل جنگ کے باجوود امریکی حکام طالبان کے رویے کے حوالے سے کافی پرامید ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے طالبان اپنے اکثر وعدے پورے کررہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں قطری ہم منصب کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے معاہدے پر دستخط کیے جہاں معاہدے کے تحت قطر سفارتخانے میں امریکی مفادات کا شعبہ قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے کیونکہ امریکا افغانستان میں اپنا سفارتخانہ بند کر چکا ہے۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ قطر افغانستان میں امریکی شہریوں کو قونصلر اور دیگر خدمات فراہم کرنے کے لیے کابل میں اپنے سفارت خانے کے اندر امریکی مفادات کا سیکشن قائم کرے گا۔ یہی نہیں بلکہ قطر افغان دارالحکومت کابل میں اب خالی امریکی سفارتی تنصیبات کی حفاظت اور تحفظ کی ذمے داری بھی سنبھالے گا۔
اے ایف پی کے مطابق امریکا کے متعدد ممالک میں اس طرح کے معاہدے ہیں جہاں ان کی سفارتی نمائندگی نہیں ہے جن میں ایران میں سوئٹزرلینڈ سے معاہدہ ہے، شمالی کوریا میں سویڈن اور شام میں جمہوریہ چیک سے معاہدے شامل ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر کہتا ہوں کہ ہم آپ کی قیادت اور افغانستان میں آپ کی حمایت کے بے انتہا شکر گزار ہیں لیکن یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ہماری شراکت داری اس سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔
اے ایف پی کے مطابق قطر میں ایک بڑا امریکی فوجی اڈہ ہے اور اس نے افغانستان میں امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کے ساتھ ساتھ سفارت کاری اور انخلا دونوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک لاکھ 24ہزار اتحادی اور افغان عوام میں سے نصف نے قطر کے راستے بیرون ملک اڑان بھری۔
قطر نے اس سے قبل امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی میزبانی کی تھی جس کی بدولت فروری 2020 میں امریکا فوجیوں کے افغانستان سے انخلا کا معاہدہ ہوا تھا۔ طالبان کی جانب سے ملک کے اقتدار کا کنٹرول سنبھالے جانے کے بعد کابل میں امریکی سفارت خانے کے امور قطر کو منتقل کر دیے گئے ہیں۔