واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے تین ہزار فوجی مشرقی یورپ میں تعینات کرنے کی منظوری دے دی، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ فورسز یوکرین میں لڑنے کے لئے نہیں بلکہ اتحادیوں کے دفاع کے لئے بھیجی ہیں۔ برطانیہ اور روس کے سربراہان مملکت کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
یوکرین کے معاملے پر کشیدگی برقرار، امریکی صدرنے مشرقی یورپ میں 3 ہزار فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی، دوہزار فوجی جرمنی میں جبکہ ایک ہزار فوجی رومانیہ میں تعینات ہونگے، پینٹاگون نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی افواج یوکرین میں نہیں لڑے گی بلکہ اتحادی ممالک کا دفاع کرے گی۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور برطانوی وزیر اعظم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، بورس جانسن نے یوکرین کی سرحد پر روسی افواج کے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا، روس نے ماسکو کے سکیورٹی مطالبات پورے نہ کرنے کو کشیدگی کی بنیادی وجہ قرار دیا۔
نئی سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق روس نے یوکرین پر فوجی تنصیبات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، بیلاروس اور کریمیا میں بھی ماسکو کے ملٹری انفرا سٹرکچر میں اضافہ رپورٹ ہوا۔
آئی ایم ایف بھی روس کے خلاف میدان میں آگیا، مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جیارجیوا نے روس کی ممکنہ پابندیوں سے متاثرہ ممالک کی امداد کی حامی بھر لی، کریملن ترجمان کا کہنا ہے کہ ماسکو نے امریکا کی جانب سے ممکنہ پابندیوں کو بائی پاس کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔