ماسکو:(دنیا نیوز) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس جنگ نہیں چاہتا اور مغرب سے بات چیت کے لیے تیار ہوں، جنگ سے بچنے کے لئے متعدد سکیورٹی مطالبات سامنے رکھے جنہیں نہیں مانا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمن چانسلر نے ماسکو کا دورہ کیا جہاں پر یوکرین کے معاملے پر روس کے ساتھ مذاکرات ہوئے،دونوں سربراہان کے درمیان ملاقات 3 گھنٹے تک جاری رہی۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ روس جنگ کا خواہشمند نہیں ہے، تبدیل ہوتی صورتحال کے مطابق عمل کریں گے، یوکرین کے علاقے ڈونباس میں نسل کشی ہورہی ہے، ڈونباس کے مسئلے کر حل کرنا ہوگا جبکہ یوکرین کی سرحد سے افواج کے جزوی انخلاء کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یورپ کی سکیورٹی کو یقینی بنانے میں روس کا اہم کردار ہے، یورپین پر یہ بات واضح ہے کہ روس کے بغیر یورپ کی سکیورٹی ممکن نہیں بنائی جاسکتی۔
اولاف شولز نے روسی افواج کے جزوی انخلاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی ڈھونڈنا چاہیے، فی الحال نیٹو کے مشرق کی جانب پھیلاؤ کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے اور روس کے مطالبات میں چند پوائنٹس ہیں جن پر بات ہوسکتی ہے۔