ماسکو:(دنیا نیوز) روس کی جانب سے یوکرین سے الگ ہونے والی ریاستوں کو تسلیم کرنے پر مغربی ممالک کا شدید رد عمل سامنے آگیا اور امریکا، برطانیہ ، فرانس نے روس پر پابندیوں کا فیصلہ کر لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے یوکرینی علاقوں کی آزاد حیثیت تسلیم کرنے کے فیصلے پر امریکا اور مغربی ممالک کی جانب سے ڈونیسک اور لوہانسک کے علاقے بھی معاشی پابندیوں کی زد میں آئیں گے۔
یورپی یونین نے روسی بانڈز کی تجارت پر پابندی عائد کرنے پر غورشروع کردیا ہے، روسی پارلیمنٹ کے سینکڑوں اراکین پر بھی پابندی لگ سکتی ہے جبکہ یورپی یونین کا یوکرین سے علیحدہ ہونے والے علاقوں کو فری ٹریڈ ڈیل سے نکالنے پر غور جاری ہے۔
برطانوی وزارت خارجہ نے روسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا اور یوکرین میں موجود تمام برطانوی شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی۔
دوسرہ جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ یوکرین کے علاقوں کو آزاد تسلیم کرنا کیف کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے صدر پیوٹن کے فیصلہ کو اقوام متحدہ کے چارٹر سے متصادم قرار دیا۔
صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ تمام متعلقہ فریقوں کوتحمل کامظاہرہ کرناچاہیے، فریقین ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے کشیدگی کو ہوا ملے، یوکرین تنازع کے سفارتی حل کیلئے ہر کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔