برسلز: (ویب ڈیسک) یورپی یونین نے کہا ہے کہ ہم مقبوضہ بیت المقدس اور دریائے اردن کے مغربی کنارے میں فلسطینی زمینوں کے انفراسٹرکچر کے انہدام کے خلاف ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے فلسطین دفتر نے اسرائیل کی طرف سے، دریائے اردن کے مغربی کنارے کے سی زون میں یورپی یونین کے مالی تعاون سے تعمیر کی گئی عمارتوں کو مسمار کئے جانے سے متعلق تحریری بیان جاری کیا ہے۔
بیان کے مطابق لینارسک نے کہا ہے کہ یورپی یونین، اسرائیل کی آبادکاری پالیسی اور اس حوالے سے اختیار کردہ غیر قانونی اطلاقات کی بھر پور مخالفت کا، مستقل ذکر کرتی چلی آ رہی ہے۔
اسرائیل کو متعدد دفعہ یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ سی زون سمیت مقبوضہ دریائےا ردن کے مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے بارے میں، بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں، اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی پارلیمینٹ میں فلسطینی قیدیوں کی شہریت ختم کرنے کا بل منظور
لینارسک نے کہا ہے کہ یورپی یونین کمیشن، یورپی یونین اور دیگر عطیہ کنندگان کے مالی تعاون سے تعمیر کی گئی عمارتوں پر قبضے، ان کے انہدام اور اس انہدام کے پیدا کردہ مالی نقصان پر بغور نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم نے اسرائیل سے متعدد دفعہ مطالبہ کیا ہے کہ یورپی یونین کے مالی تعاون کے حامل مقبوضہ یا مسمار شدہ اثاثوں کا یا تو ہرجانہ ادا کیا جائے یا پھر انہیں واپس کیا جائے۔
واضح رہے کہ اسرائیل، مقبوضہ دریائےا ردن کے مغربی کنارے کے ایک بڑے حصے پر مشتمل علاقے “سی زون” میں واقع اور یورپی یونین ممالک کے مالی تعاون سے تعمیر شدہ عمارتوں اور فلسطینیوں کے بعض مکانات کو “غیر قانونی ” قرار دے کر مسمار کر رہا ہے۔