انقرہ: (ویب ڈیسک) ترکیہ کے صدارتی انتخابات کے حتمی مرحلے میں رجب طیب اردوان 50 فیصد سے زائد ووٹ لینے میں کامیاب ہوگئے،امیر قطر سمیت دنیا بھر سے مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
ترکیہ میں صدارتی انتخابات کے حتمی مرحلے میں پولنگ کا سلسلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے سے 5 بجے تک جاری رہا ، صدارتی انتخاب میں ٹرن آؤٹ 85 فیصد سے زائد رہا۔
ترکیہ الیکشن حکام کی جانب سے طیب اردوان کی جیت کے اعلان کے بعد طیب اردوان کے ہزاروں سپورٹرز سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منانا شروع کر دیا۔
— Recep Tayyip Erdoğan (@RTErdogan) May 28, 2023
ترک میڈیا کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے مسلسل دوسری مرتبہ صدارتی الیکشن میں فتح حاصل کی ہے، رجب طیب اردوان نے 52.1 فیصد ووٹ لیکر فتح حاصل کی، اپوزیشن کے امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 47.7 فیصد ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
ووٹنگ کے دوران دلہا دلہن بھی عروسی لباس پہنے ووٹ ڈالنے پولنگ سٹیشن پہنچے، جبکہ ترک شہری ہسپتال سے اسٹریچر پر ووٹ ڈالنے پہنچ گیا، پولنگ سٹیشن میں موجود افراد نے تالیاں بجا کر مریض ووٹر کی حوصلہ افزائی کی۔
— Halk TV (@halktvcomtr) May 28, 2023
اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان اور ان کی اہلیہ امینہ اردوان نے استنبول میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا جبکہ ملت اتحاد کے صدارتی امیدوار اور ریپبلکن پیپلز پارٹی کے چیئر مین کمال قلیچ دار اوغلو اور اہلیہ سیلوی قلیچ دار اوغلو نے دارالحکومت انقرہ میں ووٹ ڈالا ۔
— Kemal Kılıçdaroğlu (@kilicdarogluk) May 28, 2023
امیر قطر تمیم بن حمد الثانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ رن آف الیکشن پر رجب طیب اردوان کو مبارکباد دیتے ہیں، اگلی مدت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ ہنگری اور لیبیائی وزیراعظم نے بھی رجب طیب اردوان کو کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد دی ہے۔
— تميم بن حمد (@TamimBinHamad) May 28, 2023
لیبیا کے وزیراعظم عبد الحمید دبیبہ نے کہا کہ رجب طیب اردوان کی ”انتخابی فتح“ ان کے کامیاب منصوبوں اور پالیسیوں پر لوگوں کے اعتماد کی تجدید کو ظاہر کرتی ہے۔
خیال رہے کہ ترکیہ میں 14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ووٹر ٹرن آؤٹ 90 فیصد رہا تاہم کسی بھی امیدوار کے 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرنے کے باعث صدر کا فیصلہ نہ ہو سکا۔
پہلے مرحلے میں رجب طیب اردوان کو اپنے مخالف امیدوار پر 5 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی تھی تاہم وہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرپائے، وہ پہلے مرحلے میں 49.52 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
ان کے مدمقابل اپوزیشن امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 44.89 فیصد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور سنان اوغنان 5.17 فیصد ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے جب کہ پارلیمانی انتخابات میں رجب طیب اردوان کے اتحادی بلاک نے واضح اکثریت حاصل کر لی تھی۔