جینیوا: (ویب ڈیسک ) اسلامی تعاون تنظیم کے پاکستان سمیت دیگر رکن ممالک کے وفد نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی اور انہیں سویڈن میں حال ہی میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے واقعات پر مسلم دنیا میں پائے جانے والے شدید غم و غصے سے آگاہ کیا اور اسلامو فوبیا کے خلاف پلان آف ایکشن کی منظوری دینے کا مطالبہ کیا ۔
نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے مصر اور بنگلہ دیش کے سفرا اور سعودی عرب اور موریطانیہ کے ناظم الامور کے ساتھ اقوام متحدہ کے سربراہ پر زور دیا کہ وہ وہ ایسے گھناؤنے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
پاکستانی مندوب نے سیکرٹری جنرل کو آگاہ کیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کےقابل مذمت فعل کی مذمت میں ایک قرارداد منظور کی ہے جس کی ایک کاپی انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنر ل کے حوالے کی۔
انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ حال ہی میں اس مسئلے پر انسانی حقوق کونسل کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد کی روشنی میں قرآن پاک کی بے حرمتی جیسی اشتعال انگیز کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دیں جو تشدد کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :قرآن کریم کی بے حرمتی کی دوبارہ اجازت دینے پرسعودی عرب کا سوئیڈن سے شدید احتجاج
انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو بتایا کہ او آئی سی کی خواہش ہے کہ وہ اسلامو فوبیا کے خلاف ایک پلان آف ایکشن کی منظوری دیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کو قابل مذمت اور گھناؤنا قرار دیا ، انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ انسانی حقوق کونسل کی طرف سے منظور کردہ قرارداد پر تمام رکن ممالک کو عمل درآمد کرنا چاہیے۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل نے مسلم کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عدم رواداری، تشدد اور اسلامو فوبیا کی کارروائیوں کی مذمت کی جو کشیدگی ،امتیازی سلوک اور بنیاد پرستی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔
بعد ازاں سفارتی گروپ نے جولائی کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کرنے والے ملک برطانیہ کی سفیر باربرا ووڈورڈ سے بھی ملاقات کی اور انہیں اشتعال انگیز کارروائیوں پر او آئی سی کے تحفظات سے آگاہ کیا ۔
15 رکنی کونسل کے صدر سے درخواست کی گئی کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے حالیہ واقعات کی مذمت میں بیان جاری کرے ۔