غزہ: (دنیا نیوز) اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کے سب سے بڑے الشفاء ہسپتال کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد ہسپتال کے آئی سی یو میں موجود تمام مریض شہید ہو گئے ہیں جبکہ ہزاروں پناہ گزینوں اور سیکڑوں زخمیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل درندگی اور سفاکیت سے باز نہ آیا، صیہونی فوج غزہ میں وحشیانہ وار جاری رکھے ہوئے ہے، محاصرے کے بعد غزہ کے 25 ہسپتال مکمل طور پر بند ہونے سے بمباری میں زخمی ہونے والے فلسطینی تڑپ تڑپ کر مرنے لگے ہیں، صیہونی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے الشفاء ہسپتال کا مکمل طور پر کنٹرول سنبھال کر مریضوں اور طبی عملے کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔
الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا ہے کہ ہسپتال کے آئی سی یو میں 55 افراد موجود تھے جو شہید ہو گئے ہیں، ہر منٹ میں ایک فلسطینی شہید ہو رہا ہے، نومولود اور شیر خوار بچوں سمیت بوڑھے اور تمام مریض موت کے قریب ہیں۔
صیہونی فوج کی جانب سے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر بمباری کے نتیجے میں مزید 18 افراد شہید ہو گئے، جنین پناہ گزین کیمپ کے قریب اور جنوبی غزہ میں الفلاح سکول پر حملوں میں بھی متعدد شہادتیں رپورٹ ہوئی ہیں، ابن سینا ہسپتال میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 14 فلسطینی زخمی ہو گئے، صیہونی فوج نے ابن سینا ہسپتال کے کئی حصوں کو تباہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے آبائی گھر پر بم برسا دیئے
عرب میڈیا کے مطابق انڈونیشیا ہسپتال بھی طبی سہولیات کے فقدان کے باعث غیر فعال ہونے کے دہانے پر ہے، غزہ میں ایندھن ختم ہونے سے ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم بھی مکمل طور پر بند ہو گیا، اسرائیلی فوج کے ہسپتالوں پر قبضے کے باعث شہیدوں کی گنتی میں مشکلات ہو رہی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 11 ہزار 500 سے تجاوز کر چکی ہے، شہیدوں میں 4 ہزار 660 بچے اور 3 ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں، مغربی کنارے میں فوجی کارروائیوں میں 283 افراد شہید ہوئے ہیں۔