جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کے وسطی اور شمالی علاقوں کو جنوب سے مکمل طور پر منقطع کر دیا ہے جس کی وجہ سے ضروری امداد کی ترسیل رک گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایجنسی نے بتایا ہے کہ 3 دسمبر کو رفح گورنریٹ غزہ میں وہ واحد مقام تھا جہاں بنیادی طور پر آٹے اور پانی کی محدود امداد کی تقسیم ہوئی، ملحقہ خان یونس گورنریٹ میں جنگ کی شدت کی وجہ سے امداد کی تقسیم بڑی حد تک روک دی گئی ہے۔
دوسری جانب فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں 2 ایمبولینسوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 شہری زخمی ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں امدادی سوسائٹی نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کے علاقے فلوجہ میں دو ایمبولینسوں پر فائرنگ کی جس سے فلسطینی ہلال احمر کے طبی عملے کے دو ارکان اور ان کے ہمراہ موجود ایک زخمی شخص مزید زخمی ہو گیا۔
— PRCS (@PalestineRCS) December 3, 2023
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ایک بار پھر زمینی کارروائی کا آغاز کردیا ہے ، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے شمال میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز نے فضائی بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوگئے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کی غزہ کے دوسرے بڑے شہرخان یونس پرزمینی کارروائی کاآغاز
رپورٹ کے مطابق علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں سے بمباری غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس اور رفح پر بھی کی گئی، ہسپتال میں زخمیوں کی بڑی تعداد موجود ہے جن کو طبی امداد فراہم کرنے کے میں مشکلات درپیش ہیں۔
قبل ازیں اسرائیلی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے تل ابیب میں صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) غزہ میں حماس کے مراکز کے خلاف اپنی زمینی کارروائی آگے بڑھا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہونیوالوں کی تعداد 16ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ 41 ہزار سے زائد زخمی ہیں ۔