نیویارک : (ویب ڈیسک ) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) پر لگاتار اسرائیلی الزامات اور حملوں کے بعد ایجنسی کے حوالے سے نیا اعلان سامنے آیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے گزشتہ روز ان ممالک سے مطالبہ کیا جنہوں نے ’’انروا‘‘ کی فنڈنگ روکنے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ جائیں، ایجنسی غزہ میں شہریوں کو زندگی فراہم کرنے کا راستہ ہے۔
گوتریس نے اردن کے دارالحکومت عمان میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 7 اکتوبر کے حملوں میں انروا کے ارکان کے ملوث ہونے کا الزام لگانے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں، رفح میں کسی بھی فوجی آپریشن کا مطلب انسانی تباہی ہے، جنگ بندی کا معاہدہ ہونا چاہیے اور تمام قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔
یہ بیان تقریباً ایک درجن مغربی ملکوں کی جانب سے انروا کی مالی امداد بند کرنے کے بعد سامنے آیا، یاد رہے فنڈنگ بند کرنے کا اعلان کرنے والے کچھ ملکوں جیسے فن لینڈ اور آسٹریلیا نے اقوام متحدہ کے لیے فنڈنگ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان بھی کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سلامتی کونسل نے اقوام متحدہ کی غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرار داد منظور کر لی
اسرائیلی وزارت دفاع کے گورنمنٹ کوآرڈینیشن یونٹ نے نئے الزامات انروا پر الزام لگایا ہے کہ وہ طویل عرصے سے شمالی غزہ میں امداد کے داخلے میں سہولت فراہم کرنے میں اپنا کردار ترک کر رہی ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اسرائیل شمالی غزہ میں بڑی مقدار میں امداد کے داخلے کو آسان بنانے کے لیے امدادی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔