کیف : (ویب ڈیسک ) یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکا نے امداد نہ دی تو یوکرینی فوج کو پسپائی اختیار کرنا پڑے گی۔
روس کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کے خواہش مند یوکرین کے صدر زیلنسکی کو جنگ میں شکست نظر آنے لگی ، امریکی اخبار کو ایک انٹرویو میں زیلنسکی نے کہا کہ اگر امریکا نے تعاون نہ کیا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ یوکرین دفاع سے محروم رہ جائے گا، یوکرین کے پاس پیٹرایٹ میزائل نہیں ہوں گے، الیکٹرانک جامنگ کے آلات نہیں ہوں گے، 155 ملی میٹر آرٹیلری گولے نہیں ہوں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرینی صدر نے کہا کہ اس صورت میں فوج واپس لوٹ آئے گی، قدم بہ قدم پسپائی اختیار کر لے گی۔
صدر زیلنسکی نے مزید کہا کہ یوکرین کے پاس دفاعی نظام نہیں، وہ یہ نظام بنا رہا ہے اور اسکے پاس میزائلوں کی بھی شدید کمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرینی فوج پسپائی سے بچنے کی راہ تلاش کررہی ہے، اگر محاذ پر صورتحال مستحکم رہی تو اس صورت میں یوکرین دفاع کیلئے نئی بریگیڈز کو تیار اور مسلح کرسکتا ہے۔
انہوں نےمزید بتایا کہ پچھلے موسم گرما میں یوکرین کی جانب سے حملے کی کوشش ناکام رہی تھی۔