واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) الیکشن مداخلت کیس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کارروائی نومبر کے صدارتی الیکشن کے بعد ہونے کا امکان ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے معاملہ نچلی عدالت میں بھیجا گیا تو ڈونلڈ ٹرمپ کو سیاسی فائدہ ملے گا۔
امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبینہ طور پر حاصل وسیع تر استثنیٰ کا دعویٰ مسترد کیے جانے جبکہ سپیشل کونسل جیک اسمتھ کو بھی مکمل اختیار دینے سے گریز کا امکان ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح کردیا گیا ہے کہ صدر کو استثنیٰ حاصل ہونا چاہیے۔
امریکی میڈیا سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کاروباری امور میں جعلسازی سے متعلق تمام 34 الزامات کو بھی مسترد کردیا۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل امریکی ریاست ایری زونا کی جیوری نے 2020 کے صدارتی الیکشن میں مداخلت کے کیس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 11 ساتھیوں پر فرد جرم عائد کی ہے ۔
سابق امریکی صدر کے ساتھیوں پر 2020 کے صدارتی الیکشن میں ریاست ایری زونا کے الیکٹرورل ووٹ جو بائیڈن کے بجائے ٹرمپ کو دینے کا الزام ہے حالانکہ اس الیکشن میں جو بائیڈن 10 ہزار ووٹ سے فاتح تھے۔
اس سے قبل امریکی ریاست مشی گن، نویڈا اور جارجیا میں بھی صدر ٹرمپ کے ایسے ساتھیوں کو فرد جرم کا سامنا کرنا پڑا جن پر الیکشن میں مداخلت کے الزامات لگے تھے۔