نیویارک : (ویب ڈیسک ) امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کیس میں حیران کن معلومات سامنے آگئیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق عدالت میں جمع کرائی گئی نئی تفصیلات میں بتایا گیا کہ محکمہ انصاف نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رہائش گاہ سے خفیہ دستاویزات تلاش کرنے کا اختیار ’خطرناک فورس‘ کو سونپا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اگست 2022ء میں فلوریڈا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر پر ایف بی آئی نے چھاپہ مار کر سیف کو توڑ دیا تھا۔
77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت چھوڑنے کے باوجود 300 سے زائد اہم دستاویزات فلوریڈا میں اپنے گھر میں ہی رکھ لی تھیں جو عدالتی حکم پر چھاپے کے بعد برآمد ہوئی تھیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ پر 2021ء میں صدارتی ہاؤس سے نکلنے کے بعد خفیہ دستاویزات کو غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
امریکی میڈیا نے اس حوالے سے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایف بی آئی حکام کو ہدایت کی گئی تھی کہ کلاسیفائیڈ معلومات اور امریکی حکومت کے ریکارڈ کو ڈھونڈ کر تحویل میں لیا جائے جبکہ ایف بی آئی ایجنٹس کو کہا گیا کہ وہ گولیاں، بارود، ہتھکڑی اور بولٹ کٹر بھی اپنے ساتھ رکھیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن نے ٹرمپ کے خفیہ دستاویزات کے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی ہے۔