بغداد: (دنیا نیوز) عراق کی عدالت نے کالعدم تنظیم داعش کے بانی ابو بکر البغدادی کی اہلیہ کو گزشتہ روز موت کی سزا سنا دی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ میں گرفتاری اور پھر عراق منتقلی کے 5 سال بعد داعش کے سابق سربراہ ابوبکر البغدادی کی اہلیہ کو کرخ کی فوجداری عدالت نے سزائے موت سنائی، البغدادی کی بیوی اسماء محمد پر داعش کے ساتھ کام کرنے اور یزیدی خواتین کو اپنے گھر میں نظر بند رکھنے کے جرم میں ٹرائل مکمل ہونے کے بعد سزا سنائی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق البغدادی کی اہلیہ اسماء محمد نے یزیدی لڑکیوں کے اغواء کے الزامات کی تردید کر دی جبکہ متاثرہ لڑکیوں نے ابوبکر البغدادی کی اہلیہ کے دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا، 2019ء میں ترکیہ نے اعلان کیا تھا کہ 2018ء میں شام کی سرحد پر واقع صوبہ سے اسماء اور بیٹی لیلیٰ سمیت دس افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سزائے موت پانے والی اسماء کی زندگی پر ایک نظر
ابو بکر البغدادی کی بیوہ کا نام اسماء فوزی محمد الکبیسی ہے، ان کا عرفی نام "ام حذیفہ" اور وہ داعش کے رہنما البغدادی کی پہلی بیوی ہے، ابو بکر نے اسماء سے 1999ء میں شادی کی، 48 سالہ اسماء الکبیسی 2012ء میں شام کے شہر ادلب کے دیہی علاقوں میں البغدادی کیساتھ اور پھر 2014ء میں شام کے شہر رقہ میں رہتی رہی، وہ جعلی شناخت اور ایک عرف کا استعمال کرتے ہوئے ترکیہ میں رہ رہی تھی۔
رواں سال فروری میں ایک انٹرویو میں اسماء نے البغدادی کی زندگی کے راز اور تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے شوہر کو امریکی افواج نے 2004ء میں بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا، انہوں نے بتایا تھا کہ البغدادی کے پاس 10 سے زیادہ یزیدی لڑکیاں تھیں، البغدادی نے ایک 13 سالہ عراقی لڑکی سے شادی کی وہ لڑکی البغدادی کی بیٹیوں جیسی تھی۔
اسماء کا مزید کہنا تھا کہ ابراہیم العواد جو بعد میں البغدادی کے نام سے مشہور ہوا، اپنی ریاست کے حصول کا خواہشمند تھا، عراق اور شام کے وسیع علاقوں پر اپنی نام نہاد ریاست قائم کرنے کے بعد البغدادی مغرور ہو گیا تھا، جیل سے رہائی کے دو سال بعد البغدادی کے خیالات بالکل بدل گئے، البغدادی کے ساتھ اس کی زندگی 2008ء سے غیر مستحکم تھی۔