یروشلم : (ویب ڈیسک ) اسرائیل نے ایران اور حزب اللہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر ایران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کے جواب میں اور اس سے پہلے حزب اللہ کے رہنما فواد شکر کی لبنان کی جنوبی علاقے میں ہلاکت کے جواب میں حملہ کیا گیا تو ایک کے بدلے دو حملوں سے جواب دیا جائے گا۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل اپنے دشمنوں کی "دو ضربوں سے" جواب دے گا۔
31 جولائی کو تہران میں اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے اور ایرانی حملے کی توقع کی جارہی ہے، جس کے پیش نظر نیتن یاہو نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ہم اپنے دشمنوں کو ایک کے بدلے دو حملوں سے جواب دیں گے، اسرائیل کی سرخ لکیریں واضح ہیں اور ہم ان کی خلاف ورزی کی ہر کوشش کا جواب دیں گے۔
نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ ہمارا لمبا ہاتھ غزہ، یمن، بیروت اور ہر اس جگہ تک پہنچ جاتا ہے جہاں اس کی ضرورت ہے، نیتن یاہو نے غزہ میں فلاڈیلفیا محور کو کنٹرول کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے حماس کے رہنماؤں کا زیر زمین اور زمین کے اوپر تعاقب کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اتوار کے روز اسرائیلی وزیر اعظم نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران کہا کہ ہم کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہیں اور میں اپنے دشمنوں پر پھر واضح کرتاہوں کہ ہم کسی بھی فریق کی طرف سے اپنے خلاف کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دیں گے اور اسے بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
اسی تناظر میں اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے اتوار کو دھمکی دی کہ اگر اسرائیل کو کسی بھی حملے کا سامنا ہوا تو اس کا سخت جواب دیا جائے گا، اگر دشمن نے ہم پر حملہ کرنے کی ہمت کی تو اسے بھاری قیمت چکانا ہوگی۔