جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر نے غزہ میں یرغمالیوں کی ہلاکت پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی سفیر نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل غزہ میں یرغمالیوں کی صورتِ حال اور حماس کی مذمت کے لیے فوری اجلاس بلائے۔
اسرائیلی سفیر کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل نے ابھی تک حماس کی مذمت کی، نہ ہی یرغمالیوں کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی۔
دوسری جانب غزہ میں 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی ہلاکت پر اسرائیل میں ہڑتال کی گئی، اسرائیلی بزنس فورم، ٹیک کمپنیز، بار ایسوسی ایشن، ٹیچرز یونین اور یونیورسٹی ہیڈ ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی حمایت کی جبکہ تل ابیب میونسپلٹی، مینوفیکچررز ایسوسی ایشن، اسرائیلی اپوزیشن رہنما یائر لاپڈ بھی ہڑتال کی حمایت کررہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے اسرائیل میں بن گویر ایئر پورٹ بھی بند رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں : 6 یرغمالیوں کی لاشیں ملنے پر اسرائیل میں مظاہرے، آج ملک گیر ہڑتال
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ خزانہ نے ملک کے اٹارنی جنرل سے کہا ہے کہ وہ عدالتوں میں ایک فوری درخواست جمع کروائیں تاکہ پیر کو طے شدہ ملک گیر ہڑتال کو روکا جائے جس کا مقصد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر اسرائیلی یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے جو غزہ میں حماس کی حراست میں ہیں۔
اسرائیلی معیشت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کی یہ طاقتور ترین آواز ہے، عام اور ملک گیر ہڑتال کی یہ اپیل یرغمالیوں کی رہائی کیلئے نیتن یاہو کی حکومت کی غلط پالیسی اور بے حسی کے خلاف ایک سخت ناپسندیدگی اور غصے کا اظہار بھی ہے کیونکہ ملک کو 11 ماہ سے ایک خوفناک جنگ میں جھونکے رکھنےاور اسرائیلی فوج کی تمام تر بمباریوں کے باوجود یہ یرغمالی رہا نہیں کرائے جا سکے ہیں۔
خیال رہے اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے اپنی ایک فوجی مہم کے دوران چھ مردہ یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی قوم کو واپس لا کر دی ہیں، جس کے بارے میں حماس کے ایک سینئر رہنما نے کہا ہے کہ یہ چھ یرغمالی اس سے پہلے اس فہرست میں شامل کیے گئے تھے جنہیں معاہدے پر دستخط ہوجانے کی صورت میں فوری رہا کیا جانا تھا لیکن معاہدہ لٹکا ہوا ہے۔