دوحا: (ویب ڈیسک) حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیا نے کہا ہے کہ غزہ میں فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کیلئے اسرائیل سے کوئی حقیقی مذاکرات نہیں کیے جا رہے۔
دوحا میں میڈیا کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نتن یاہو کی جانب سے مثبت رویے کی صورت میں ہم کسی سمجھوتے کےلیے تیار ہیں۔ دو ہفتوں سے جاری مذاکرات سے تاحال کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوا۔
حماس کے رہنما نے کہا کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم قیدیوں کے تبادلے کے خواہش مند ہیں تو ہم بھی تیار ہیں، نتن یاہو غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب کو تقسیم کرنے والی نتساریم راہداری اور مصری سرحد پر فلاڈلفی راہداری قبضے میں رکھنے پر بضد ہیں۔
خلیل الحیا نے کہا کہ جب تک اسرائیلی فورسز غزہ کی پٹی سے مکمل انخلاء نہیں کرتی کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ نتن یاہو سمجھوتے سے راہ فرار اختیار کرنے کے لیے جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
حماس رہنما نے دعویٰ کیا کہ چند یرغمالیوں کو اسرائیلی فوجیوں نے براہ راست فائرنگ کر کے مارا ہے، غزہ میں فائربندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مراحل کے دوران اندازہ ہوچکا تھا نتن یاہو کو مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔