تل ابیب: (ویب ڈیسک) فلسطینی گروپوں کے پاس یرغمال قیدیوں کی واپسی کے لئے کی جانے والی ہڑتال کو اسرائیل کی عدالت نے ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
اسرائیل میں لیبر کورٹ نے دوپہر اڑھائی بجے ملک میں عام ہڑتال ختم کرنے کا حکم جاری کیا، یہ فیصلہ ہڑتال کے سبب کئی سیکٹروں میں معمولات مفلوج ہونے کے بعد سامنے آیا ہے، عدالتی فیصلے میں اس بات کو بنیاد بنایا گیا ہے کہ یہ کوئی مطالباتی ہڑتال نہیں بلکہ سیاسی ہڑتال ہے۔
عدالتی فیصلہ آنے کے بعد لیبر یونین فیڈریشن نے اعلان کیا کہ کارکنان کو اپنے کاموں پر واپس آنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں، حالیہ ہڑتال کا مقصد اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی گروپوں کے پاس یرغمال قیدیوں کی واپسی کے لیے معاہدے کر لیں۔
اسرائیل میں سب سے بڑی لیبر فیڈریشن "ہستدروت" نے گزشتہ روز ملک میں عام ہڑتال کا اعلان کیا تھا، اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ اور غزہ میں قید افراد کے گھرانوں نے عام ہڑتال میں بھرپور شرکت کا مطالبہ کیا تھا۔