ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ایران نے ہمیں بتایا ہے کہ علاقائی کشیدگی کا جاری رہنا اس کے مفاد میں نہیں ہے، انہوں نے اپنے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی کو خطے میں کسی بھی قسم کی کشیدگی سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ بات چیت کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تعلقات درست راستے پر چلیں، انہوں نے کہا ایران اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کو روکنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
شہزادہ فیصل نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی پالیسی علاقائی کشیدگی میں شامل ہونے کے بجائے ترقی پر توجہ دینے پر ہے، سعودی عرب خطے میں بحرانوں سے نمٹنے اور استحکام برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے، شہزادہ فیصل بن فرحان نے وضاحت کی کہ ریاض اپنی بین الاقوامی شراکت داری متنوع بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ شمالی غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک قسم کی نسل کشی ہے، مملکت دو ریاستی حل کے مسئلے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات اسرائیل کے مطالبات کی وجہ سے بار بار ناکام ہوئے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کو حق خودارادیت حاصل ہے اور ان کی ریاست کو اقوام متحدہ کا رکن ہونا چاہئے، فلسطین بین الاقوامی قوانین سے منسلک ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ہم ہمیشہ لبنانیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، لبنان کے بحران کا حل بیرونی طاقتوں پر نہیں بلکہ لبنانیوں پر منحصر ہے۔