نیویارک کی عدالت کا محمود خلیل کی وکلا سے بات کرانے کا حکم

Published On 13 March,2025 09:54 am

نیویارک: (ویب ڈیسک) نیویارک کی عدالت نے فلسطینی ایکٹوسٹ محمود خلیل کی وکلا سے بات کرانے کا حکم دے دیا۔

فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کرنے پر گرفتار کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم محمود خلیل کو نیویارک کی عدالت میں پیش کیا گیا ، سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ محمود خلیل کو اپنے وکلا سے بھی علیحدہ بات کرنے کی اجازت نہیں ۔

محمود خلیل کے وکیل رمزی قسیم نے عدالت کو بتایا کہ خلیل کو نیویارک کی سڑک سے جس روز سے گرفتار کیا گیا ہے وہ ایک بار بھی اس سے بات نہیں کرسکے۔

بعدازاں جج جیسی فرمین نے حکم دیا کہ محمود خلیل سے اس کے وکلا کی بات کرائی جائے۔

دوسری جانب محکمہ انصاف کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ خلیل کا مقدمہ نیویارک سے نیو جرسی یا لوزیانا منتقل کرنا چاہتےہیں۔

ادھر خلیل کی 8 ماہ کی حاملہ اہلیہ نے بتایا ہے کہ ان کے شوہر کو افطارسے لوٹتے وقت گرفتار کیا گیا، یہ گرفتاری جسم سے روح چھیننے جیسی ہے اور انہیں ایسی حالت میں بھی اپنے شوہر سے بات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

یاد رہے کہ صدرٹرمپ نے محمود خلیل کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا ہے اور اس کا گرین کارڈ منسوخ کردیا ہے،محمود خلیل کوگزشتہ ہفتے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے گرفتار کیا تھا، محمود خلیل کی گرفتاری کے خلاف امریکا کی مختلف ریاستوں میں مظاہرے کیے گئے۔