تل ابیب: (دنیا نیوز) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سےروزانہ بات ہوتی ہے، امریکا کا اسرائیل کےساتھ زبردست تعاون جاری ہے۔
ایران کے میزائل حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بیر شیبہ کے سورکا میڈیکل سینٹر کا دورہ کیا، انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر ممکنہ حملے کو خارج از امکان قرار دینے سے انکار کر دیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ اب ایران میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے، تمام آپشن کھلے ہیں، اس بارے میں میڈیا میں بات کرنا بہتر نہیں ہے، اس کے برعکس، اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کھلے عام خامنہ ای کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ میں امریکا کی شمولیت صدر ٹرمپ کا فیصلہ ہے، ’وہ امریکا کے لیے جو بہتر ہوگا وہی کریں گے، اور میں اسرائیل کے لیے جو بہتر ہوگا وہ کروں گا‘، امریکی صدر ’کھیل کو سمجھتے ہیں‘۔
نیتن یاہو نے زور دیا کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل اکیلے پوری کارروائی انجام دے سکتا ہے، اس آپریشن کے اختتام پر نہ اسرائیل پر جوہری خطرہ ہوگا اور نہ بیلسٹک میزائل کا خطرہ۔
اپنے سیاسی مخالفین کی تنقید کو دعوت دینے والے ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ہم سب اس جنگ میں ذاتی قیمت ادا کر رہے ہیں، اور یہ میرے خاندان کو بھی متاثر کر چکی ہے، میرے بیٹے نے اپنی شادی منسوخ کر دی ہے۔