تہران: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) ایران نے امریکی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے آبنائے ہرمز بند کرنے اور جوابی کارروائی کا اعلان کر دیا، ایران نے کہا ہے کہ امریکہ تھوڑا انتظار کرے، حملوں کی سزا بھگتے گا، پوری قوت سے مزاحمت کریں گے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا ہے کہ امریکا جنگ میں اپنے نقصان کیلئے داخل ہوگیا، امریکا کو پہنچنے والا نقصان ایران سے کہیں زیادہ ہوگا۔
امریکا کو اپنے مجرمانہ اقدامات کا جواب دینا پڑے گا: عباس عراقچی
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقی نے کہا ہے کہ امریکی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، امریکی حملوں کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، جوہری تنصیبات پر حملے افسوسناک اور قابل مذمت ہیں، امریکا عالمی قوانین کا احترام نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حملے اشتعال انگیز ہیں، جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ایران اپنی خودمختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام اختیارات محفوظ رکھتا ہے۔
علاوہ ازیں عباس عراقچی نے استنبول میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران امریکی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، ہم اپنی سالمیت اور آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کو دھوکا دیا، ٹرمپ نے حملہ کر کے اپنے عوام سے بھی وعدہ خلافی کی، امریکااپنی جارحیت کے نتائج کا ذمہ دار ہوگا، امریکی جارحیت کے تباہ کن نتائج نکلیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی نسل کش حکومت نے ایک بار پھر اپنے عزائم دکھائے، امریکہ نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام پر حملے کیے، امریکا نے جو کیا وہ ناقابل معافی ہے، اقوام متحدہ سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کو مذاکرات کی طرف واپس بلانا سمجھ سے باہر ہے، ایران پہلے ہی مذاکرات کر رہا تھا، امریکا نے مذاکراتی عمل کے دوران حملہ کر دیا، ایران اپنی خودمختاری اور عوام کا تحفظ جاری رکھے گا، ثابت ہو گیا امریکا اور اسرائیل طاقت کی زبان ہی سمجھتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ امریکی حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا اندازہ لگا رہے ہیں، امریکہ کو مجرمانہ اقدام پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے، امریکا کو اپنے اقدامات کا جواب دینا پڑے گا، اقوام متحدہ اور عالمی جوہری توانائی ایجنسی امریکا کے اقدامات کا نوٹس لیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سفارتکاری کا دروازہ ہمیشہ کھلا رکھنا چاہئے۔
امریکا نے دنیا کو خطرناک جنگ میں جھونک دیا: وزارت خارجہ
ایران کی وزارتِ خارجہ نے امریکی فضائی حملوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ان جارحانہ کارروائیوں کے خلاف پوری قوت سے مزاحمت کرے گا۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے بین الاقوامی قوانین کی سنگین اور بے مثال خلاف ورزی کی ہے، دنیا یہ نہ بھولے کہ سفارتی عمل کے دوران سب سے بڑی خیانت امریکا نے کی، جس نے اسرائیل کی جارحیت کی حمایت کر کے ایران کے خلاف خطرناک جنگ کا آغاز کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ واضح ہو چکا ہے کہ امریکا کسی ضابطے، اخلاقیات یا عالمی اصولوں کا پابند نہیں۔ وہ ایک نسل کش اور قابض ریاست کے مقاصد کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قومی مفادات اور سلامتی کے دفاع کے لیے پورے عزم اور طاقت کے ساتھ امریکی حملوں اور اس مجرمانہ ریاست کے خلاف مزاحمت کا حق رکھتا ہے۔
ہر امریکی شہری یا فوجی اب ہدف ہے: پاسداران انقلاب
پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ ایران مشرق وسطی میں تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنائے گا، یورپی یونین کا کوئی بھی بحری بیڑہ یورپ نہیں پہنچ سکے گا، اب ہمارے لیے جنگ شروع ہو چکی ہے، خطے میں موجود ہر امریکی شہری یا فوجی اب ہدف ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ
ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا، ایرانی مشن نے امریکی حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت اور مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
نیویارک میں قائم ایران کے اقوام متحدہ مشن نے امریکی بمباری کو کھلی اور غیرقانونی جارحیت قرار دیتے ہوئے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کی شدید مذمت کرے۔
ایرانی مشن کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داری ادا کرے اور اس سنگین جرم کے مرتکب فریق کو مکمل انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ اسے سزا سے استثنیٰ نہ ملے۔
ایران کا مؤقف ہے کہ عالمی امن کے تحفظ کے لیے اس حملے کو نظر انداز کرنا عالمی قوانین کی نفی ہو گی۔
جوہری تنصیبات پر حملوں سے جنگ کا آغاز ہوگیا، حوثی گروپ
یمن کی حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللہ نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے جنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔
انصار اللہ کے سیاسی بیورو کے رکن محمد الفرح نے کہا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ دشمنی ہی چاہتے ہیں تاکہ جنگ کا جلد خاتمہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیب کو تباہ کرنا جنگ کا خاتمہ نہیں، بلکہ یہ ایک آغاز ہے، اب مار کے بھاگ جانے کا وقت ختم ہوچکا ہے۔
جوہری صنعت کو آگے بڑھانے کا عمل جاری رکھیں گے
ایران کی جوہری توانائی تنظیم نے امریکا کی جانب سے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملوں کی سخت مذمت کی ہے اور اسے وحشیانہ حملہ قرار دیا ہے۔
تنظیم نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ اس معاملے میں لاپرواہ بلکہ معاون ثابت ہوئی ہے۔
ایران کی جوہری توانائی تنظیم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان حملوں کی مذمت کرے اور ایران کی جائز پوزیشن کی حمایت کرے۔
بیان میں کہا گیا کہ دشمنوں کے منفی منصوبوں کے باوجود ایران کے سائنسدان اور ماہرین ملک کی جوہری صنعت کو آگے بڑھانے کا عمل جاری رکھیں گے، اس حملے کے بعد ایران ضروری اقدامات کرے گا، جن میں قانونی کارروائیاں بھی شامل ہوں گی۔
امریکی حملے سے پہلے تینوں جوہری تنصیبات خالی کرا لی تھیں
ایرانی عہدیدار نے کہا کہ امریکی حملے سے قبل تینوں جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا گیا تھا، نشانہ بنائی گئی تنصیبات میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے، دشمن کے فضائی حملوں میں فردو جوہری سائٹ کو نشانہ بنایا گیا، اصفہان اور نطنز جوہری سائٹس کے قریب بھی حملے کئے گئے۔
ایرانی عہدیدار کے مطابق فردونیوکلیئر سائٹ کی صرف داخلی اور خارجی سرنگوں کو نقصان پہنچا۔
تابکاری نہیں پھیلی، شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں
ایران نے واضح کیا ہے کہ امریکی فضائی حملے کے بعد قم شہر اور اردگرد کے علاقوں کے مکینوں کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں، فردو کی جوہری تنصیب کے آس پاس تابکاری کے پھیلاؤ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
قم میں کرائسز مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کے لیے قائم فردو تنصیب کے آس پاس کے علاقوں میں شہریوں کو کسی بھی قسم کے خطرے کا سامنا نہیں، ایران کے قومی جوہری سلامتی کے مرکز نے جو ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے تحت کام کرتا ہے، بھی تصدیق کی ہے کہ تابکاری کے اثرات کی کوئی علامات ریکارڈ پر نہیں آئیں، اس لیے آس پاس کے رہائشیوں کو کسی خطرے کا سامنا نہیں۔
قم سے تعلق رکھنے والے ایرانی رکنِ پارلیمنٹ نے بھی امریکی حملے کے بعد ابتدائی تحقیقاتی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے فوری جانچ کی ہے اور گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں، امریکی حملے کے نتیجے میں کسی قسم کی تابکاری سامنے نہیں آئی، اور زیرِ زمین تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ فردو میں زیادہ تر نقصان زمین کے سطحی حصے پر ہوا ہے، جو کہ قابلِ مرمت ہے۔
اسی دوران ایرانی جوہری توانائی تنظیم نے دوبارہ یقین دہانی کروائی ہے کہ جوہری تنصیبات کے اردگرد رہنے والے شہریوں کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں۔
اس سے قبل جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں تنظیم نے واضح کیا تھا کہ دشمنوں کی بدنیتی پر مبنی سازشوں کے باوجود ایران اپنی قومی جوہری صنعت کی ترقی کا عمل نہیں روکے گا، جو ہمارے جوہری شہداء کی قربانیوں کا ثمر ہے۔
حماس کی ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے جانے والے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
حماس نے امریکی حملوں پر شدید مذمت کرتے ہوئےکہا کہ یہ وحشیانہ جارحیت کشیدگی میں خطرناک اضافے کا باعث بن سکتی ہے، ایران پر امریکی حملہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے، ایران پر امریکی حملہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔