خواتین عملے پر پابندیاں، اقوام متحدہ کا افغانستان ایران سرحد پر کام معطل

Published On 05 November,2025 11:05 am

کابل: (ویب ڈیسک) طالبان حکومت کی جانب سے افغان خواتین کارکنوں پر نئی پابندیوں کے بعد اقوام متحدہ نے افغانستان اور ایران کے درمیان ایک اہم سرحدی گزرگاہ پر کام معطل کر دیا ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے رابطہ کار اندرِیکا رَتواتے نے ان پابندیوں کی تفصیلات تو نہیں بتائیں، لیکن خبردار کیا کہ یہ فوری عملی مشکلات پیدا کر رہی ہیں اور واپس آنے والے افراد، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے لیے اضافی خطرات کا باعث بن رہی ہیں۔

رَتواتے نے کہا کہ اقوام متحدہ اور انسانی امداد کے شراکت داروں نے آج اسلام قلعہ سرحد پر کام معطل کر دیا ہے، کیونکہ نئی پابندیاں خواتین عملے کو سرحد پر کام کرنے سے روک رہی ہیں، خواتین عملے کے بغیر ہم واپس آنے والی خواتین اور بچوں کو عزت اور وقار کے ساتھ خدمات فراہم نہیں کر سکتے۔

ہرات میں اقوام متحدہ کے ایک افغان کارکن نے بتایا کہ اسلام قلعہ یا انصار کیمپ میں مہاجرین کے لیے کوئی خدمات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔

ایک غیرسرکاری تنظیم کے کارکن نے بتایا کہ ان کی تنظیم نے بھی اسلام قلعہ میں اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں، اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے پہلے ہی افغانستان واپس آنے والوں کو امداد فراہم کرنا معطل کر دی تھی کیونکہ عبوری حکومت کی ہدایات کے مطابق افغان خواتین عملے کو کام کرنے سے روکا گیا ہے۔

2022 میں طالبان نے غیرسرکاری تنظیموں کو افغان خواتین کو ملازمت دینے سے روک دیا تھا، اور 2023 میں یہ پابندی اقوام متحدہ کی ایجنسیوں تک بڑھا دی گئی۔