افغانستان عالمی سطح پر افیون کی پیداوار کا بڑا مرکز برقرار

Published On 06 November,2025 05:21 pm

جنیوا: (دنیا نیوز) افغانستان طویل عرصے سے دنیا کی 80 سے 90 فیصد افیون پیدا کرتا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم کے مطابق سال 2022 میں افغانستان میں افیون کی کاشت 2 لاکھ 32 ہزار ہیکٹر تک پہنچ گئی جس سے تقریباً 6,200 ٹن افیون حاصل ہوئی جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان اب بھی عالمی سطح پر غیر قانونی افیون کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے جبکہ ملک میں موجود باقی پیداوار اور ذخائر عالمی منڈیوں کو مسلسل سپلائی کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کہتی ہے کہ فارم گیٹ سطح پر افیون کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا گیا، 2021 میں تقریباً 100 امریکی ڈالر فی کلوگرام سے بڑھ کر سنہ 2024 میں 700 سے 750 امریکی ڈالر فی کلوگرام تک جا پہنچی۔ یہ اضافہ منافع میں تسلسل اور عالمی طلب کی عکاسی کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سنہ2024 میں پوست کی کاشت میں بھی اضافہ ہوا۔ 12,800 ہیکٹر رقبے پر کاشت کی گئی جو سنہ 2023 کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہے۔

مزید برآں افغانستان اب صرف افیون تک محدود نہیں رہا بلکہ میتھیمفیٹامائن جیسی مصنوعی منشیات کی پیداوار میں بھی تیزی سے ابھر رہا ہے جو منشیات کی نئی شکلوں کی طرف ایک واضح تبدیلی ہے۔