میکسیکو سٹی: (دنیا نیوز) میکسیکو میں عدم تحفظ اور بدعنوانی کے خلاف مختلف شہروں میں جین زی گروپ کا احتجاج پھیل گیا، جھڑپوں میں 120 افراد زخمی ہو گئے جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
میکسیکو سٹی میں جین زی گروپ سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد صدارتی محل کے سامنے جمع ہوئی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، مظاہرین نے صدارتی محل کے سامنے سکیورٹی رکاوٹیں عبور کرلی، اس دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں۔
پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنےکےلیے طاقت کا استعمال کیا، آنسو گیس کے شیل برسادیے، مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔
میکسیکو میں جین زی گروپ نے 50 سے زیادہ شہروں میں احتجاج کی کال دی ہے، دوسری جانب حکومت نے احتجاج کو بیرونی فنڈنگ سے ہونے والا مخالفین کا سیاسی حربہ قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھی میکسیکو کی ریاست مِچوآکان میں ایک میئر کے قتل کے بعد احتجاجی مظاہرے ریکارڈ کیے گئے، اس میئر نے بدمعاش گروپوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا جس پر اسے قتل کر دیا گیا۔
مِچوآکان کے شہر اُروپان کے میئر کارلوس مانزو کو ایک تقریب کے دوران فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد مشتعل مظاہرین نے سرکاری عمارت پر دھاوا بول دیا اور مظاہرین نے اُروپان کے گورنر الفریڈو رامیرز بیڈولا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ جین زی نوجوان نسل کا ایک رجحان ہے جو دنیا کے مختلف ملکوں میں پھیلا، اس رجحان کے تحت نوجوانوں نے ماحولیاتی تحفظ، بدعنوانی کے خاتمہ، سیاست پر مخصوص طبقہ کی اجارہ داری کا خاتمہ ، جنس و نسل کی برابری کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔



