مودی کی پالیسیوں کو دھچکا، خالصتان تحریک کو قانونی تحفظ مل گیا

Published On 18 November,2025 09:32 am

اوٹاوا: (دنیا نیوز) عالمی سطح پر کینیڈا کی جانب سے خالصتان تحریک کی کھل کر حمایت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے سفاکانہ اقدامات کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔

کینیڈین حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کو قانونی حیثیت دیتے ہوئے اس کے انعقاد کی باضابطہ اجازت دے دی، سکھ فار جسٹس کے رہنما گُرپتونت سنگھ پنوں نے اعلان کیا ہے کہ 23 نومبر کو اوٹاوا کے بلنگز سٹیٹ میں خالصتان ریفرنڈم منعقد کیا جائے گا۔

گرپتونت سنگھ کے مطابق یہ اجازت کینیڈا کی آزادی اظہار، سیاسی شرکت اور جمہوری اصولوں کے فروغ کے عزم کی تصدیق ہے، ریفرنڈم پنجاب کو بھارتی قبضے سے آزاد کرانے کے لیے گولی کے مقابلے میں ووٹ کے ذریعے پرامن جدوجہد ہے، تمام سکھ برادری بھارتی تسلط کے خلاف اپنا حق رائے دہی استعمال کرے۔

سکھ فار جسٹس نے کینیڈین حکومت کو خالصتان تحریک کو درپیش بھارتی خطرات کی تفصیلات بھی فراہم کی ہیں، برطانوی انٹیلی جنس پیشتر ہی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹس کی سازش بے نقاب کر چکی ہے۔

عالمی حلقوں کے مطابق کینیڈا کی جانب سے خالصتان تحریک کی حمایت نے واضح کر دیا ہے کہ مودی سرکار بھارت میں انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہے۔

بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ خالصتان کے حق میں کینیڈا کا دوٹوک مؤقف مودی حکومت کی داخلی و خارجی ناکامیوں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر رہا ہے۔