واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ظہران ممدانی کی ملاقات ہوئی، مشترکہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی صدر نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ظہران ممدانی سے اچھی اور مؤثر ملاقات رہی، امید ہے ممدانی نیویارک میں معاملات بہتر انداز میں چلائیں گے اور ہم ان کی معاونت کریں گے، ظہران ممدانی کی ہر ممکن مدد کریں گے تاکہ یہ لوگوں کی امیدوں پر پورا اترسکیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا ظہران ممدانی نیویارک کے معاملات جتنے بہتر انداز میں چلائیں گے میں اتنا ہی خوش ہوں گا۔
صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو کی گرفتار ی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ظہران ممدانی نیتن یاہو کو گرفتار کریں گے یا نہیں، اس پر بات نہیں ہوئی، انہوں نے کہا کہ ظہران ممدانی کے فیصلے قدامت پسندوں کے لئے حیرت کا باعث بن سکتے ہیں، امید ہے ممدانی کچھ قدامت پسندوں کو حیران کر دیں گے۔
امریکی صدر نے امن اور تنازعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج مشرقی وسطیٰ میں اُن کی کوششوں کی وجہ سے امن قائم ہوا، ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے دنیا میں 8 امن معاہدے کرائے اور ان معاہدوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا خاتمہ بھی شامل تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ میں مستقل امن کے لئے حماس کو غیر مسلح کرنے پر زور دے رہے ہیں۔



