امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

Published On 22 November,2025 04:24 am

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریک نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ خزانہ کے ذیلی ادارے آفس آف فارن ایسیٹس کنٹرول (او ایف اے سی) نے خام تیل کی فروخت کے ذریعے ایرانی مسلح افواج کی مالی معاونت کرنے والی کمپنیوں کے ایک نیٹ ورک اور شپنگ کے بروکروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

امریکی وزیرِ خزانہ سکوٹ بيسنٹ نے بیان میں کہا کہ آج کا اقدام وزارتِ خزانہ کی اُس مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد ایران کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لئے ہونے والی مالی معاونت اور اس کے دہشت گرد ایجنٹس کی سپورٹ کو روکنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کی آمدنی کو روکنا اس کے جوہری عزائم کو محدود کرنے کے لئے انتہائی ضروری ہے، ایسٹس کنٹرول آفس نے 6 بحری جہازوں پر بھی پابندی عائد کی ہے اور ان غیر سرکاری آئل ٹینکرز کے نیٹ ورک پر پابندیاں بڑھا دیں جن پر ایران اپنی تیل کی برآمدات کو عالمی منڈیوں تک پہنچانے کے لیے انحصار کرتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اب تک زیادہ سے زیادہ 170 سے زائد بحری جہازوں پر پابندی عائد کر چکا ہے جو ایرانی تیل اور اس کی مصنوعات کی ترسیل کے ذمہ دار تھے، ان پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی تیل برآمد کرنے والوں کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے اور ایرانی حکومت کو ہر فروخت ہونے والے بیرل سے حاصل ہونے والی آمدنی میں نمایاں کمی آئی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق او ایف اے سی نے ایرانی فضائی کمپنی ماہان ایئر کے خلاف بھی اضافی اقدامات کئے ہیں، امریکی حکام کے مطابق ماہان ایئر نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے قدس فورس کے ساتھ مل کر پورے مشرقِ وسطیٰ میں ایران کی حمایت یافتہ گروہوں کو اسلحہ اور ساز و سامان پہنچانے میں قریبی تعاون کیا۔