تہران: (دنیا نیوز) ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے کہا ہے کہ اسرائیل مشرقِ وسطیٰ کے استحکام کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے، عالمی برادری شام، لبنان میں حملے روکنے کیلئے کردار ادا کرے۔
ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان نے اتوار کے روز تہران میں پریس بریفنگ میں ترکیہ اور ایران کے درمیان تجارت، توانائی اور علاقائی سلامتی کے شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کے ہمراہ گفتگو میں حاقان فیدان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی ہم آہنگی موجود ہے، مگر تجارت اور توانائی ہماری اولین ترجیحات ہیں، اور آج ایک بار پھر واضح ہوا کہ اس سلسلے میں ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فریقین نے سرحدی مسائل میں بہتری لانے، بارڈر گیٹس کی تعداد بڑھانے اور لاجسٹکس و ٹرانسپورٹ کے مشترکہ منصوبوں پر اتفاق کیا ہے، ہمارے ممالک کی بڑی آبادی ہے، مضبوط تعلقات ہیں اور تجارت بھی زیادہ ہے، مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ ہماری تجارت مزید مؤثر ہو۔
دونوں وزرائے خارجہ نے افغان مہاجرین سمیت خطے میں غیرقانونی نقل مکانی کے مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا، ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اس چیلنج سے ایران کے ساتھ مل کر نمٹنے کے خواہاں ہیں، خطے میں ٹھوس تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایران کی جانب سے ترکیہ کے مشرقی صوبے وان میں نیا قونصل خانہ کھولنے کے منصوبے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اگر ان کے ایرانی ہم منصب بھی شریک ہوئے تو وہ افتتاحی تقریب میں ضرور شرکت کریں گے۔
مزید برآں دونوں ممالک نے فیصلہ کیا کہ ترکیہ ایران ہائی لیول کوآپریشن کونسل کا نواں اجلاس جلد صدارتی سطح پر منعقد کیا جائے گا جبکہ نئے جوہری مذاکرات کے سلسلے میں فیدان نے ایران کے مؤقف کی حمایت کا اعادہ کیا اور غیرمنصفانہ پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں، مغرب کا دباؤ قبول نہیں، ابھی یورپی ممالک کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔



