اسلام آباد: (دنیا نیوز) عالمی مالیاتی ادارے موڈیز نے معیشت کے حوالے سے پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مثبت کر دیا۔
دنیا نیوز کے مطابق عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز نے پاکستانی معیشت رپورٹ کے بارے میں اپنی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ میں موڈیز نے پاکستان کا آوٹ لُک منفی سے مثبت کردیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی ادائیگیوں کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ ادائیگیوں کی صورتحال بہتر مزید بہتر ہوگی، زرمبادلہ کے ذخائرمیں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، روپیہ کمزور ہونے سے قرضوں کا بوجھ بڑھا۔
اُدھر مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موڈیز نے پاکستان کا معاشی آؤٹ لک منفی سے بدل کر مستحکم کیا : عالمی ادارے نے پاکستان کی ساورن کریڈٹ ریٹنگ کی ’بی تھری‘ کے طور پرنئے سرے سےتصدیق کی۔
Moody’s upgrades Pakistan’s outlook to B3 ‘Stable’ from ‘Negative’. The upgradation of outlook to Stable is affirmation of Government s success in stabilising the country’s economy and laying a firm foundation for robust long term growth.
— Dr. Abdul Hafeez Shaikh (@a_hafeezshaikh) December 2, 2019
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی آؤٹ لک میں بہتری ملکی معیشت کو سنبھالنے اور مستحکم بنانے کی حکومتی کوششوں پراعتماد کا اظہار ہے۔ حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈا پر گامزن رہے گی، مستقبل میں تیزتر، پائیدار اور یکساں معاشی ترقی کو مضبوط بنیادوں پراستوار کریںگے۔
دوسری جانب موڈیز انویسٹر سروس کے مطابق پاکستانی حکومت کو تصدیق کی گئی ہے کہ ملک میں طویل جاری کی جانے والی مقامی اور غیر ملکی کرنسی اور غیر محفوظ قرضوں کی درجہ بندی بی تھری اور آؤٹ لک کو منفی سے مستحکم کردیا گیا ہے۔
موڈیز کے جاری بیان میں بتایا گیا کہ آؤٹ لک میں یہ تبدیلی ادائیگیوں میں توازن، پالیسی ایڈجیسمنٹ کی حمایت اور کرنسی کی لچک کے باعث سامنے آئی ہے۔
موڈیز کے مطابق اگرچہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آئی اور اس کی تعمیر نو میں وقت لگے گا لیکن اس طرح کے اقدامات بیرونی خطرات کو کم کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کرنسی کی قدر میں کمی کے نتیجے میں ملک کے مالیاتی امور زیادہ تر قرضوں کی سطح کے ساتھ کمزور ہوئے ہیں جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے ذریعہ پاکستان کی جاری مالی اصلاحات قرضوں کے استحکام اور حکومتی لیکویڈیٹی سے متعلق خطرات کو کم کردیں گی۔
اس سے قبل رواں سال فروری میں موڈیز انویسٹرز سروس نے درجہ بندی میں پاکستانی بینکوں کی درجہ بندی کو کم کرتے ہوئے اسے مستحکم سے منفی کردیا تھا۔