کراچی: (دنیا نیوز) گورنر سٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرح سود 13.25 فیصد کی سطح پر برقرار رہے گی۔
کراچی میں مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رضا باقر کا کہنا ہے کہ رواں سال کے دوران شرح سود کو اسی لیول (13.25 فیصد) پر رکھا جائے گا۔
گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہماری تاریخ کے مقابلے شرح سود اوسط سے کم ہے، پاکستان کی حقیقی شرح سود اور ملکوں کے مقابلے کم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد رہے گی۔ سپلائی کا عمل بہترہونے سے مہنگائی کی شرح کم ہونے کی توقع ہے۔
رضا باقر کا کہنا تھ کہ اجناس کی ترسیل میں جزوی مسائل کی وجہ سے مشکلات آ رہی ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی بڑھی، جولائی سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوا، مہنگائی آہستہ آہستہ کم ہوگی۔ خدمات اور انڈسٹری میں پیداوار بڑھنے کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ زرعی پیداوار ہدف سے کم ہونے کا خدشہ ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام میں مزید بہتری آرہی ہے، برآمدی شعبے کوخصوصی طورپرسپورٹ کیا جارہا ہے، برآمدی شعبے کے لیے قرضوں کی حد 200ارب روپے کی جا رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایکسپورٹرز کے لیے سستے قرض میں 200 ارب روپے اضافہ کر رہے ، طویل مدتی قرض کی سہولت میں 100 ارب روپے اضافہ ہورہا ہے، ایل ٹی ایف ایف کی سہولت اس کے لیے ہے جو ایکسپورٹ کرے۔